ادارۂ ادبیات اردو میں تعزیتی اجلاس، پروفیسر ایس اے شکور اور محترمہ تسنیم زور کا خطاب
حیدرآباد ۔ 13 اگست (پریس نوٹ) ادارۂ ادبیات اردو کے زیر اہتمام ایک تعزیتی اجلاس محترمہ تسنیم زورؔ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس تعزیتی اجلاس میں جناب ظہیر الدین علی خان مینیجنگ ڈائرکٹر روزنامہ سیاست کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر ایس اے شکور، معتمد عمومی نے کہا کہ حیدرآباد ایک بے لوث سماجی خدمت گذار سے محروم ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ حیدرآباد کی سماجی زندگی کے بے لوث مجاہد تھے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی سماج کی خدمت اور تعمیری، فلاحی، سماجی اور دینی تحریکات کے لئے وقف کردی۔ مسلمانوں کے مسائل پر ان کی گہری نظر تھی۔ وہ تعلیمی اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔ جناب ظہیر الدین علی خان مرحوم علیحدہ تلنگانہ تحریک میں بھی غیر معمولی رول ادا کیا۔ تلنگانہ تحریک سے وابستہ سیاسی اور سماجی شخصیتوں کی رہنمائی اور مدد کی۔ ان کے اچانک انتقال پر ریاست تلنگانہ ایک سماجی، تعلیمی اور ہمدرد قوم سے محروم ہوگیا۔ محترمہ تسنیم زور، نائب صدر ادارہ نے کہا کہ دفتر سیاست تعلیمی و سماجی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے ہمیشہ قوم کے پسماندہ طلباء کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھانے کا کام انجام دیا۔ وہ چاہے مسابقتی امتحانات ہوں یا ادبی اور ثقافتی پروگرام کا انعقاد ہو ہمیشہ انہوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے ادارۂ ادبیات اردو روزنامہ سیاست کی جانب سے منعقدہ اردو دانی، زبان دانی اور اردو انشاء کے امتحانات کی سرپرستی کی اور ان امتحانات کی وجہ سے لاکھوں افراد نے اردو سیکھی جس میں غیر اردو داں بھی شامل ہیں۔ جناب سید محی الدین قادری (مبشر پاشا) نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کی تعلیمی، سماجی اور ملی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کے انتقال سے نہ صرف ملت بلکہ سارے سماج میں ایک خلاء پیدا ہوا ہے جس کو پُر کرنا مشکل ہے۔ اس اجلاس میں ادارۂ ادبیات اردو کے عہدیداران کے علاوہ اسٹاف نے بھی شرکت کی۔ اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ان کے اچانک انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔