حیدرآباد ۔5 اگست (ایجنسیز) ٹسٹ کرکٹ کی اپنی 93 سالہ تاریخ میں ہندوستان نے اوول میں اب تک 20 ٹسٹ کھیلے ہیں لیکن یہاں اس نے صرف 3 ٹسٹ جیتے ہیں۔ ہندوستان کو اوول میں پہلی ٹسٹ جیت 1971 میں ملی۔ دوسری جیت 2021 میں ملی اور اب 4 اگست 2025 کو ہندوستان نے اوول میں اپنی تیسری ٹسٹ کامیابی کی کہانی لکھی ہے ۔1971 میں ہندوستان کی پہلی ٹسٹ کامیابی اور 54 سال بعد2025 میں تیسری ٹسٹ فتح میں مماثلت ہے۔ یہ دونوں فتوحات حیدرآباد سے جڑی ہوئی ہیں۔ علی1971 میں غالب رہے اور محمد 54 سال بعد 2025 میں۔ ہندوستان نے اوول گراؤنڈ میں پہلا ٹسٹ 1971 میں اجیت واڈیکر کی کپتانی میں جیتا تھا۔ ہندوستان نے یہ ٹسٹ میچ 4 وکٹوں سے جیتا تھا۔ انگلینڈ نے1971 کے ٹسٹ میں ہندوستان کو جیت کے لیے 173 رنز کا ہدف دیا تھا جسے مہمان ٹیم نے 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا تھا۔ اجیت واڈیکر کی کپتانی میں 1971 کی اس فتح میں عابد علی کا نام مشہور تھا۔ اس لیے نہیں کہ وہ پلیئر آف دی میچ بنے لیکن کیونکہ ہندوستان کے لیے جیتنے والا رن ان کے بیٹ سے آیا تھا۔ 54 سال کے بعد محمد سراج نے اوول میں کمال کیا۔ جب ہندوستان نے 54 سال بعد اوول ٹسٹ میں اپنا تازہ ترین اور تیسرا ٹسٹ جیتا تو محمد سراج نے گیند سے وہی کیا جو1971 میں عابد علی نے بیٹ سے کیا تھا۔ سراج نے گیند سے374 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کی آخری وکٹ لے کر ہندوستان کی فتح پر مہر ثبت کر دی۔ اوول میں ہندوستان کی پہلی جیت کے ہیرو عابد علی اور54 سال بعد ہندوستان کی تیسری جیت کے ہیرو محمد سراج کے درمیان ایک بات مشترک ہے۔ ہندوستان کی جیت پر مہر ثبت کرنے والے یہ دونوں کھلاڑی حیدرآباد سے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اوول میں ہندوستان نے جتنے تین ٹسٹ جیتے ہیں ان میں سے دو فتوحات حیدرآباد سے جڑی ہوئی ہیں۔اس وقت محمد سراج کی ہر طرف سے ستائش ہورہی ہے ۔