عازمین حج سے چھ ماہ قبل دو اقساط کی وصولی نامناسب: محمد علی شبیر

   

مرکزی حکومت پر عازمین کو ہراساں کرنے کا الزام، بینکوں اور حکومت کا فائدہ پیش نظر
حیدرآباد۔ 17 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے مرکزی حکومت پر حج 2019ء کے سلسلہ میں عازمین حج کو مسائل سے دوچار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت اقلیتی امور کے فیصلے کے مطابق سنٹرل حج کمیٹی نے منتخب عازمین حج سے فبروری اور مارچ میں سفری اخراجات کی دو اقساط ادا کرنے کی خواہش کی ہے اور عدم ادائیگی کی صورت میں منتخب فہرست سے نام حذف کیے جانے کی شرط رکھی گئی۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ حج کو روانگی کا آغاز اگست میں ہوتا ہے اور اس سے چھ ماہ قبل دونوں اقساط ادا کرنے کا مطالبہ کرنا غیر منصفانہ اور منتخب عازمین کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ سنٹرل حج کمیٹی نے گزشتہ دنوں سرکولر جاری کرتے ہوئے 2019ء کے منتخب عازمین سے 81 ہزار روپئے کی پہلی قسط 5 فبروری اور 1,20,000 روپئے کی دوسری قسط 29 مارچ تک جمع کرانے کی مہلت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرکولر دراصل عازمین حج کے لیے مسائل میں اضافے کا سبب ہے۔ اس سے قبل کبھی بھی چھ ماہ قبل اس قدر بھاری رقم وصول نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج عام طور پر قرعہ اندازی میں انتخاب کے بعد سفری اخراجات کے لیے رقم کا انتظام کرتے ہیں۔ سرکاری ملازمین اور وظیفہ یاب افراد کو سفری خرچ کی بھاری رقم کا انتظام کرنے کے لیے وقت لگتا ہے۔ لیکن انتخاب کے فوری بعد 2 لاکھ روپئے جمع کرنے کا مطالبہ انہیں سفر حج سے روکنے کی کوشش ہے۔ اگر سنٹرل حج کمیٹی دونوں اقساط کی ادائیگی کی تاریخ میں توسیع نہ کرے تو عین ممکن ہے کہ کئی منتخب عازمین دو لاکھ کا انتظام نہ ہونے کے باعث اپنا سفر منسوخ کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کی روانگی سے کم از کم ایک تا دو ماہ قبل سفری اخراجات وصول کیے جانے چاہئے۔ انہوں نے مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی سے مطالبہ کیا کہ وہ سنٹرل حج کمیٹی کو مذکورہ سرکولر سے دستبرداری کی ہدایت دیں تاکہ عازمین حج کو رقم جمع کرنے کے لیے مزید مہلت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک طرف سفری اخراجات میں کمی کا اعلان کررہی ہے لیکن دوسری طرف وقت سے قبل بھاری رقومات کا مطالبہ کرتے ہوئے عازمین حج کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چھ ماہ قبل عازمین حج سے کروڑہا روپئے حاصل کرتے ہوئے بینکوں سے بھاری سود حاصل کرنے کی تیاری ہے۔ جاریہ سال ہندوستان کے لیے ایک لاکھ 75 ہزار کا کوٹہ الاٹ کیا گیا جس میں سنٹرل حج کمیٹی کا کوٹہ 1,25,000 ہے اور ان تمام عازمین سے چھ ماہ قبل فی کس دو لاکھ روپئے کی وصولی سے نہ صرف بینکوں بلکہ مرکزی حکومت کو سود کی شکل میں کروڑہا روپئے حاصل ہوں گے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ عازمین حج کے انتظامات میں بہتری اور سہولتوں میں اضافے کے بجائے مزید مشکلات پیدا کرنا افسوسناک ہے۔