نرمل میں متحدہ عادل آباد کے عازمین کے تربیتی اجتماع سے خسرو پاشاہ صدرنشین حج کمیٹی کا خطاب
نرمل /9 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی حکومت اس سال تلنگانہ کے عازمین حج کیلئے خاطر خواہ سہولتیں پہونچائے گی ۔ عازمین حج کی سہولت کیلئے سنٹرل حج کمیٹی سے قبل از وقت نمائندگی کی گئی ہے ۔ ان خیالات کااظہار تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتمام متحدہ عادل آباد ضلع کے عازمین حج کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ عازمین حج کی خدمت اور رہنمائی کیلئے ہر سال تین سو عازمین کیلئے ایک خادم الحجاج کو روانہ کیا جاتا تھا تاہم وزیر اعلی سے کامیاب نمائندگی پر ریونت ریڈی صاحب نے اس سال 150 عازمین حج کو ایک حج انسپکٹر مقرر کیا جارہا ہے ۔ ساتھ ہی متحدہ ضلع عادل آباد کے تمام عازمین حج کو ایک ہی فلائٹ میں روانہ کرتے ہوئے ایک ہی بلڈنگ میں ان کے قیام کیلئے انتظام کرنے کی ریاستی حج کمیٹی نے نمائندگی کی ہے اور یہ انتظامات کو بھی قطعیت دی جائے گی ۔ تمام عازمین حج سے گذارش ہے کہ وہ عبادات کے دوران اپنے ملک کی ترقی کیلئے خصوصی دعائیں کریں ۔ انہوں نے اس سال ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے چار ا ضلاع پر مشتمل نرمل میں تربیتی اجتماع کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعلی سے نمائندگی کرتے ہوئے عازمین حج کی تمام سہولیات کو بروئے کار لانے کی ہر ممکنہ کوشش کریں گے ۔ اس کیمپ میں متحدہ ضلع عادل آباد کے عازمین حج اور خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ جلسہ کے اختتام کے بعد خسرو پاشاہ نے سید جلیل ازہر سینئیر اسٹاف رپورٹر سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حج سوسائٹی نے نرمل میں منی حج ہاوز کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے ۔ سابقہ حکومتوں سے بھی نمائندگی کی گئی تاہم کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ اس خصوص میں وزیر اعلی سے نمائندگی کریں گے ۔ یقیناً حج ہاوز کی تعمیر سے حج تربیتی انتظامات کے ساتھ ساتھ مسلم طلباء کی رہنمائی کیلئے بھی مختلف کورسیس وغیرہ کیلئے بھی سہولت ہوگی ۔ نسل نو کو تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا بھی علماء کرام کی ذمہ داری ہے ۔ اس لئے کہ علم انبیاء کی میراث ہے اور علماء اس کے وارث ہیں ۔ مسلمان کی ذلت دولت کی قلت کے باعث نہیں بلکہ اسلام سے غفلت کی وجہ سے ہے تم بادلوں کی طرح رہو جو نہ صرف پھولوں پر بلکہ کانٹوں پر بھی برستے ہیں ۔ آج ہم متحد نہ ہونے کی وجہ سے فرقہ پرست طاقتیں سر اٹھا رہی ہیں ۔ عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ وقت کی اہم ضرورت اتحاد ہے ۔ ہمیں متحد ہوکر اپنے جمہوری حق کیلئے جمہوری انداز میں جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اور آپسی اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔