عازمین حج کے لیے لگیج، زم زم اور دیگر شرائط پر سختی سے عمل آوری

   

حکومت سعودی عرب کے واضح احکامات، شکایات کیلئے واٹس ایپ سرویس متعارف، ممنوعہ اشیاء لیجانے پر سخت سزائیں
حیدرآباد۔ 4 جولائی (سیاست نیوز) حج کمیٹی آف انڈیا نے حج 2019ء کے عازمین حج کے لیے لگیج ٹرانسپورٹیشن، زم زم اور دیگر اشیاء کے بارے میں ضروری ہدایت جاری کی ہیں۔ نئی دہلی میں واقع سعودی سفارت خانہ میں اس سلسلہ میں حج کمیٹی آف انڈیا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے حج کمیٹی اور خانگی ٹور آپریٹرس کے عازمین کے لیے ہدایات جاری کرنے کی خواہش کی۔ حکومت سعودی عرب نے واضح کردیا کہ مقررہ وزن اور سائز کے بیاگیج کے علاوہ کوئی اور بیگیج قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ زم زم کا پانچ لیٹر پر مشتمل وہی کیان لے جانے کی اجازت رہے گی جو خادم حرمین شریفین کی جانب سے فراہم کیا جاتا ہے۔ سعودی سفارت خانہ نے واضح کردیا کہ عازمین حج کے بیاگیج بین الاقوامی معیار کے مطابق رہیں گے۔ حجاج کرام کی واپسی کے موقع پر خادم حرمین شریفین کی جانب سے فراہم کیئے جانے والے زم زم کے کیانس کو لے جانے کی ہدایت رہے گی۔ یہ کیان پلاسٹک کور میں لپٹے ہوئے ہو اور کارڈ بورڈ کے بیاگس میں پیاک کردہ ہوں۔ زم زم کے کیانس واپسی کی فلائٹ کے ذریعہ روانہ کیئے جائیں گے۔ گزشتہ حج کے دوران دیکھا گیا کہ اکثر حجاج کرام مختلف سائز کے بیاگیج ٹرانسپورٹ بسس میں منتقل کررہے ہیں جو کہ بیاگیج قواعد کی خلا ف ورزی ہے اس کے علاہ وہ متعلقہ حکام کی جانب سے عدم منظورہ زم زم کے کیانس لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ حجاج کرام کی منتقلی کی نگرانی کرنے والے عہدیداروں اور بس ڈرائیورس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قواعد کے خلاف بیاگیج کو قبول نہ کریں۔ اس طرح کے بیاگیج جدہ میں ٹرانسپورٹیشن کمپنی کے ہیڈکوارٹر منتقل کیئے جاتے ہیں تاکہ انہیں کنٹینر کے ذریعہ روانہ کیا جائے۔ سعودی حکام نے واضح کیا کہ احکامات کے برخلاف زم زم کو بس میں منتقل کرنے کی اجازت نہیں رہے گی۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی ضروری دوائیں ڈاکٹرس کے تجویز کردہ لیٹر اور ایک عدد کپڑوں کا جوڑا اپنے ہینڈ بیاگ میں رکھیں۔ جدہ جانے والے عازمین احرام اور سلیپر ہینڈ بیاگ میں تیار رکھیں۔ عازمین پاسپورٹ، ویزا اور ہیلتھ ویکسنیشن کارڈ بھی ہینڈ بیاگ میں رکھیں۔ اگر عازمین کو صحت سے متعلق بعض مسائل ہوں تو وہ پہلے ہی روانگی سے قبل حج کمیٹی آف انڈیا یا کونسلیٹ کو اطلاع دیں۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران عازمین حج کو سکیوریٹی کے پیش نظر شناختی کارڈ اور ای براسلیٹ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھنا چاہئے۔ انہیں اپنے اطراف و اکناف کے بارے میں چوکسی کا مشورہ دیا گیا ہے۔ روانگی سے قبل امبارگیشن پوائنٹ پر فراہم کیئے جانے والے سم کارڈ سعودی عرب پہنچنے کے بعد فنگر پرنٹ حاصل کرتے ہوئے کارکرد ہوں گے۔ عازمین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حج ویزا کا صفحہ اور سم کارڈ جیکٹ اپنے ساتھ رکھیں جو سم کو کارکرد کرنے کے لیے ضروری ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا امبارگیشن پوائنٹ پر بیاگیج پیاک فراہم کرے گی تاکہ مکہ اور مدینہ میں عمارتوں میں بیاگیج کی منتقلی میں سہولت ہو۔ جدہ میں ہندوستانی کونسلیٹ میں عازمین حج کی شکایات حاصل کرنے کے لیے واٹس اپ نمبر جاری کیا ہے۔ جو کہ 00966543891481 ہے۔ حج کمیٹی نے واضح کردیا کہ واپسی کے لیے فلائٹ شیڈول یا عزیزیہ سے دوسرے زمرے میں تبدیلی ممکن نہیں ہے۔ عازمین حج کے لیے جن اشیاء کے لیجانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں خشخش، ویاگرا گولیاں، گٹکا، نارکوٹکس، سیاسی مواد، تصاویر، عریاں تصاویر اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ اس طرح کی اشیاء کی منتقلی کی صورت میں سخت سزائے بشمول عمر قید اور سزائے موت کی گنجائش ہے۔ اسی دوران سنٹرل حج کمیٹی نے ایک اور سرکولر کے ذریعہ وضاحت کی ہے کہ فارن ایکسچینج کی خریدی کے لیے عازمین حج کو پیان کارڈ پیش کرنا لازمی رہے گا۔