عازمین عمرہ کو چوکس رہنے کی ضرورت

   

چھوٹے ٹراویل ایجنسیاں معتمرین کو سہولت فراہم کرنے کے موقف میں نہیں

حیدرآباد۔22ستمبر(سیاست نیوز) عمرہ ویزا قوانین میں لائی گئی سختی کے بعد اب شہر میں چلائے جانے والے چھوٹے ٹراویل ایجنسیوں کے لئے معتمرین کو لے جانا آسان نہیں رہا اور نہ ہی وہ معتمرین کو سہولتیں فراہم کرنے کے موقف میںہیں اسی لئے عمرہ پر جانے کے خواہشمندوں کو چوکس و چوکنا رہتے ہوئے اپنے طور پر تحقیق کے بعد ہی اپنے سفری دستاویزات اور رقومات ان ایجنسیز کے حوالہ کریں جن کے ذریعہ وہ سفر کرنے کے متمنی ہیں۔حکومت سعودی عرب کی جانب سے نافذ کئے جانے والے نئے قوانین کے سبب جو مشکلات کا سامنا ہے وہ معتمرین کو دھوکہ دہی سے بچانے کا سبب ثابت ہوسکتی ہیں۔ہندستان کے کئی شہروں میں معتمرین کو دھوکہ دہی کے واقعات اب تک سامنے آیا کرتے تھے لیکن اب ان ایجنسیوں کو معتمرین لیجانے کی گنجائش ہی باقی نہیں ہے جن کے پاس خاطر خواہ تعداد اور درکار دستاویزات کے علاوہ مالیہ موجود نہیں ہوتا اور وہ معتمرین کی جانب سے وصول کئے جانے والی رقومات پر ہی انحصار کر تے ہیں۔ تلنگانہ و آندھراپردیش حج گروپ آرگنائزرس اسوسیشن صدر جناب محمد عبدالرزاق قمر نے بتایا کہ شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع سے بھی اس بات کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں کہ ٹراویل ایجنٹ کی دھوکہ دہی کا شکار معتمرین پریشان حال ہیں اسی لئے معتمرین اور حج و عمرہ پر روانہ ہونے کے خواہشمندوں کو چاہئے کہ وہ جس کسی بھی ادارہ سے سفر مقدس کرنے کا ارادہ کئے ہوں اس ادارہ کی ساکھ اور تجربہ کو نظر میں رکھیں کیونکہ ناتجربہ کار افراد کی جانب سے ٹراویل ایجنسی قائم کرتے ہوئے معتمرین کو پریشان کئے جانے کے کئی واقعات منظر عام پر آچکے ہیں اور ناتجربہ کاری کی بنیاد پر وہ کم داموں کے پیاکیج فراہم کرتے ہوئے عوام کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں اور عوام چند ہزار روپئے بچانے کی چکر میں ان لوگوں کا شکار بن جاتے ہیں جو کہ دانستہ یا نا دانستہ طور پر معتمرین کو تکلیف میں مبتلاء کرنے کا سبب بن جاتے ہیں۔ جناب محمد عبدالرزاق قمر نے بتایا کہ سفر مقدس کے خواہشمندوں کو دھوکہ دہی کے لئے کوئی منصوبہ تیار نہیں کرتا لیکن ناتجربہ کاری اور قوانین سے عدم واقفیت کی بنیاد پر وہ ان حالات کا شکار بننے لگتے ہیں اسی لئے موجودہ حالات میں انتہائی چوکسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب حبیب عبدالقادر الحامد مالک بسم اللہ ٹورس اینڈ ٹراویلس نے بتایا کہ نئے قوانین کے سبب اب ویزاحاصل کرنے کے علاوہ سفری اخراجات اور رہائش کے لئیء ادا کئے جانے والے اخراجات مکمل طور پر ادا کرنے ہوںگے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ویزوں کی اجرائی عمل میں نہیں آئے گی ۔ انہو ںنے بتایا کہ سفر مقدس پر روانہ ہونے والوں کو دھوکہ دہی سے محفوظ رکھنے کے لئے لازمی ہے کہ ان میں شعور اجاگر کیا جائے اور سعودی عرب کے نئے قوانین سے واقف کرواتے ہوئے ان پر واضح کیا جائے کہ اگر کوئی کسی نا تجربہ کار ادارہ کا شکار ہوتے ہیں تو نہ سعودی حکومت اس کیلئے ذمہ دار ہوگی اور نہ ہی حکومت ہند کی جانب سے کوئی کاروائی کی توقع کی جاسکتی ہے۔