وقف بورڈ کے خلاف خانگی درخواست ہائیکورٹ نے مسترد کردی
حیدرآباد 19 نومبر ( سیاست نیوز ) تلنگانہ ہائیکورٹ نے عاشور خانہ نعل مبارک کی 300 ایکڑ اراضی کے تحفظ میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے چینو رادھا کرشنا نامی شخص کی جانب سے تلنگانہ وقف بورڈ کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو مسترد کردیا ہے ۔ یہ کیس گجولا رامارم ولیج میڑچل ۔ ملکاجگری ضلع میںموجود 300 ایکڑ اراضی سے متعلق ہے جو عاشور خانہ نعل مبارک پتھر گٹی کے تحت ہے ۔ عاشور نعل مبارک وقف جائیداد ہے ۔ درخواست گذار نے پلاٹ نمبر 634 سروے نمبر 219 کے تحت تعمیر کے آغاز کی اجازت طلب کی تھی اور یہ دعوی کیا تھا کہ وہ ایک رجسٹرڈ سیل ڈیڈ مورخہ 8 ڈسمبر 2022 کے تحت پلاٹ کا مالک ہے ۔ تاہم تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ نے کئی گزٹ اعلامئے پیش کرتے ہوئے توثیق کی کہ یہ اراضی وقف جائیداد تحت عاشور خانہ نعل مبارک ہے ۔ عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ قوانین کے مطابق وقف جائیدادوں کی خرید و فروخت ‘ ہبہ ‘ یا منتقلی نہیں ہوسکتی ۔ اس طرح کی کوئی معاملت ہوتی ہے تو وہ کالعدم ہوگی ۔ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا کہ بلدی حکام کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تعلق سے کوئی فیصلہ کرسکے ۔ عدالت نے یہ واضح کردیا کہ بلدی حکام کا رول صرف ملکیت کا جائزہ لیتے ہوئے اجازت نامہ جاری کرنے کا ہے ۔ عدالت نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ ریاستی حکومت بھی وقف جائیدادوں کے تحفظ کا عزم رکھتی ہے ۔ اس کیس میں وقف بورڈ صدر نشین جناب سید عظمت اللہ حسینی اور بورڈ کے رکن مولانا ڈاکٹر نثار حسین حیدر آقا اور سید علی جعفری ایڈوکیٹ نے عدالت میں موثر پیروی کو یقینی بنایا ۔