عالمی برادری روسی حملوں کی مذمت کرے: یوکرین

   

کیف : یوکرین نے پیر کے روز بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس کے دارالحکومت اور کئی دوسرے شہروں پر روس کے مہلک میزائل حملوں کی مذمت کرے، اور ماسکو کی جانب سے مشرقی اور جنوبی یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کی کوشش کو مسترد کرے۔ اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر سرگئی کسلٹسیا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں بتایا کہ کم از کم 84 میزائل اور دو درجن ڈرون یوکرین بھر کے شہروں پر داغے جا چکے ہیں، جس سے موت اور تباہی کا ایک سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ توانائی کی تنصیبات، رہائشی عمارتیں، اسکول اور یونیورسٹیاں، میوزیم اور شہر کے مراکز میں چوراہے ان اہداف میں شامل تھے جنہیں بعد میں روسی وزارت دفاع نے جائز قرار دیا۔پیر کا خصوصی ہنگامی اجلاس روس کے نام نہاد ریفرنڈم اور یوکرین کے مشرق میں ڈونیٹسک اور لوہانسک اور ملک کے جنوب میں کھیرسن اور زاپوریڑیاکے الحاق کی کوششوں پر بات کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ لیکن اس پر یوکرین کے دار الحکومت کیف سمیت شہروں پر حملوں کا موضوع غالب آگیا۔بات کرنے والے 20 ممالک میں سے، روس کے علاوہ سبھی نے تازہ ترین حملوں کی مذمت کی، کچھ نے نوٹ کیا کہ وہ جنگی جرائم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ماسکو کے سفیر ویسیلی نبنزیا نے کہا کہ پیر کے حملے ہفتے کے روز کرئمیا کو روسی سرزمین سے ملانے والے پل پر بمباری کے جواب میں تھے۔کریملن کے ریفرنڈمز اور الحاق پر بات کرتے ہوئے ماسکو کیایلچی نے کہا کہ چار علاقوں کی واضح اکثریت نے روس میں شامل ہونے کے خیال کی حمایت کی۔سفیرویسیلی نے کہا کہ ،” یوکرین کے مشرق اور جنوب میں، پر امن شہری مر رہے ہیں اور خیرسن اور زاپوریڑیا کے لوگ یہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔
اور یہ ہی وجہ ہے کہ انہوں نے روس کے ساتھ مستقبل میں رہنے کے فیصلے کا انتخاب کیا ، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان کے فیصلے کا احترام کریں”۔