عالمی رہنماؤں کی ٹرمپ کی ریالی میںفائرنگ کی مذمت

   

واشنگٹن / اسلام آباد : سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر ہونے والے بظاہر قاتلانہ حملے کی عالمی رہنماؤں نے مذمت کی ہے۔عرب نیوز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو جان کر خوشی ہوئی کہ سابق صدر محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ایسے واقعات کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے سابق صدر ٹرمپ کی خیریت معلوم کرنے کے لیے ان سے رابطہ بھی کیا۔ خیال رہے کہ ہفتہ کی شام کو ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے جب ان پر فائرنگ ہوئی۔ اس دوران گولی سابق صدر کے دائیں کان کے اوپر کے حصے کو چْھو کر گزری۔حملے میں سابق صدر محفوظ رہے تاہم ان کے کان پر زخم آیا ہے۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر حملہ کے حوالہ سے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ابھی معلوم ہوا کہ سابق صدر ٹرمپ کو ایک انتخابی ریلی میں گولی ماری گئی، یہ ایک چونکا دینے والی پیشرفت ہے۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ سیاست میں ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور سابق صدر کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔صدر زرداری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کا سن کر گہرا صدمہ پہنچا ہے اور سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر مہلک حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ امریکہ کے ارب پتی کاروباری ایلن مسک نے اتوار کو کہا کہ گزشتہ آٹھ مہینوں میں ان پر دو بار حملہ کیا گیاہے۔ مسک نے اپنے سوشل میڈیا پر کہا کہ آنے والا وقت خطرناک ہے ۔ دو لوگ (الگ الگ مواقع پر) پہلے ہی مجھے مارنے کی کوشش کر چکے ہیں۔