عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے یوکرین کو دیوالیہ قرار دے دیا

   

کیف: عالمی ریٹنگ ایجنسیوں ایس اینڈ پی اور ف’ نے یوکرین کی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو مخصوص دیوالیہ اور محدود دیوالیہ قرار دے دیا کیونکہ وہ اس کی قرضوں کی ادائیگی کی صورتحال کو باعث تشویش سمجھتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے یوکرین کے بیرون ملک قرض دہندگان نے تقریباً 20 ارب ڈالر کے بین الاقوامی بانڈز پر ادائیگیوں کو 2 سال کے لیے منجمد کرنے کی درخواست کی حمایت کی۔وزیر اعظم ڈینس شمیہل کے مطابق اس اقدام سے یوکرین کو ادائیگیوں پر تقریباً 6 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ایس اینڈ پی نے یوکرین کی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو ‘سی سی /سی’ سے ‘ایس ڈی/ایس ڈی’ کر دیا۔ ایس اینڈ پی نے کہا کہ ‘ری اسٹرکچرنگ کے اعلان کردہ شرائط و ضوابط کو دیکھتے ہوئے اور ہمارے معیار کے مطابق ہم ٹرانزیکشن کو باعث تشویش اور ڈیفالٹ کے مترادف سمجھتے ہیں۔’فچ نے قرض کی ادائیگی کے التوا کو ایک پریشان کن قرض کی تکمیل کے طور پر سمجھتے ہوئے ملک کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو ‘سی’ سے ‘آر ڈی’ کر دیا۔ایس اینڈ پی نے یہ بھی کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے سے پیدا ہونے والا معاشی اور مالیاتی دباؤ یوکرین کی حکومت کی مقامی کرنسی کے قرض پر رہنے کی صلاحیت کو کمزور کر سکتا ہے اور مشرقی یورپی ملک کی مقامی کرنسی کی درجہ بندی کو ‘بی-مائنس بی’ سے ‘سی سی سی پلس/سی’ تک کم کر سکتا ہے ۔رواں برس 24 فروری سے شروع ہونے والے روس کے حملے سے متاثر یوکرین کو سال 2022 میں 35 تا 45 فیصد معاشی انحطاط اور 5 ارب ڈالر کے ماہانہ مالیاتی خسارے کا سامنا ہے ۔