عالمی سطح پر تعلقات کیلئے طالبان کو عملی مظاہرہ کرنا ہوگا: امریکہ

   

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ طالبان سے تعلقات ان کے رویہ پر منحصر ہے لہذا انہیں صرف باتیں نہیں بلکہ عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔افغان خبررساں ادارے سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکہ القائدہ کو ختم کرنے کے لیے آیا تھا لہذا ہم اپنے مقصد میں کامیاب رہے، ایک صدی پہلے اسامہ بن لادن کو انصاف کے کٹھرے میں لایا گیا جب کہ بحیثیت تنظیم القائدہ کو اس قابل نہیں چھوڑا کہ اب وہ کسی اور ملک کو نشانہ بناسکے۔انٹونی بلنکن نے کہا کہ افغان فورسز بہادر ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا تاہم بحیثیت ادارہ افغان آرمی مکمل ناکام رہی اور حکومت بھاگ گئی، اشرف غنی کے ملک سے بھاگنے سے ایک رات قبل میری ان سے بات ہوئی جس میں انہوں نے آخری دم تک طالبان کے خلاف لڑنے کے عزم کا اظہار کیا تاہم اگلے ہی دن وہ فرار ہوگئے اور اشرف غنی کو فرار کرانے میں امریکہ کا کوئی ہاتھ نہیں۔امریکی وزیر خارجہ نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق کہا کہ طالبان قیادت چاہتی ہے کہ انہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے اور مدد فراہم کی جائے تاہم یہ صرف اور صرف اس بات پر منحصر ہے کہ طالبان کیا کرتے ہیں، صرف ان کے کہنے سے کچھ نہیں ہوگا لہذا طالبان کے امریکہ اور دیگر ممالک سے تعلقات کا تعلق ان کے طرز عمل سیہوگا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ افغانیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور مستقبل کی حکومتوں کیساتھ تعاون جاری رکھے گا اگر وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور انسانی حقوق کی پاسداری کے وعدوں پر قائم رہیں تو۔