عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر آج سماعت

   

ہیگ: دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت جمعرات کو شروع کرے گی۔قانونی ماہرین کے مطابق اگر عدالت کو اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ یہ معاملہ بادی النظر میں اس کے دائرہ اختیار میں ہے تو ہی یہ مقدمہ آگے بڑھ سکے گا، اس کے بعد اسرائیل کو دلیل دینے کا ایک موقع ملے گا کہ جنوبی افریقہ کے دعوے اور اعتراض دائر کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔اگر عدالت اسرائیل کے اعتراض کو مسترد کر دیتی ہے تو جج مزید سماعتوں میں مقدمے کو دیکھ سکتے ہیں، عام طور پر ابتدائی دعوے اور اس کی تفصیلات پر کیس کی اصل سماعت کے درمیان کئی برس گزر جانا کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے۔عالمی عدالت انصاف میں 15 ججوں کا پینل ہوتا ہے جس میں فریق ریاستوں کی جانب سے ایک ایک اضافی جج بھی شامل کیا جا سکتا ہے، یہ عدالت سرحدی تنازعات کے علاوہ مختلف ممالک کی جانب سے دوسرے ممالک کے خلاف اقوام متحدہ کے معاہدوں خلاف ورزی کی شکایات پر سماعت کرتی ہے۔جنوبی افریقہ اور اسرائیل دونوں نے اقوام متحدہ کے جینوسائیڈ کنونشن 1948 پر دستخط کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے یہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔