حکومت کے احکامات کالعدم، ڈیویژن بنچ کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 27۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے عالمی مصالحتی ادارہ (IAMC) کو اراضی کا الاٹمنٹ منسوخ کردیا ہے۔ شیر لنگم پلی منڈل کے رائے درگم میں سروے نمبر 83/1 کے تحت 3.5 ایکر اراضی مصالحتی ادارہ کو مختص کی گئی تھی ۔ ہائی کورٹ نے آج اپنے فیصلہ میں اراضی الاٹمنٹ سے متعلق احکامات کو کالعدم کردیا۔ اس سلسلہ میں دو علحدہ مفاد عامہ کی درخواستوں پر جسٹس کے لکشمن اور جسٹس کے سگنا پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج اپنا فیصلہ سنایا۔ ایڈوکیٹس کے رگھوناتھ راؤ اور وینکٹ رام ریڈی نے مفاد عامہ کی درخواستیں داخل کرتے ہوئے مصالحتی ادارہ کو اراضی الاٹ کرنے کی مخالفت کی۔ ان درخواستوں پر جنوری میں سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کردیا گیا تھا۔ درخواست گزاروں نے شکایت کی کہ حکومت نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک خانگی ادارہ کو اراضی الاٹ کی ہے۔ آئی ٹی راہداری میں 350 کروڑ مالیت کی اراضی سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف حوالے کی گئی ۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انٹرنیشنل آربیٹریشن اینڈ میڈیشن سنٹر کے حیدرآباد میں قیام سے کئی عالمی اداروں کے درمیان تنازعات کا حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ تنازعات کو عدالتوں کے باہر بھی حل کرنے میں یہ ادارہ مددگار ثابت ہوگا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ عالمی مصالحتی ادارہ کی سرگرمیوں سے عدلیہ پر بھی بوجھ کم ہوگا۔ فریقین کی سماعت کے بعد ڈیویژن بنچ نے فیصلہ محفوظ کردیا تھا اور آج فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت نے اراضی الاٹمنٹ سے متعلق حکومت کے احکامات کو کالعدم کرتے ہوئے درخواست گزاروں کے دلائل اور شکایت کو برقرار رکھا ہے۔1