بی جے پی کی حلیف شیوسینا کا بی جے پی پر الزام، ترجمان سامنا کا اداریہ،کانگریس پر سیاسی حریفوں کو دفن کرنے کا الزام
ممبئی۔2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے جو مرکز اور مہاراشٹرا میں برسر اقتدار بی جے پی کی حلیف ہے، درمیانی آدمی کرسچن مائکل کو آگستا ویسٹ لینڈ مقدمہ میں کانگریس قائدین سونیا اور راہول گاندھی کو آئندہ عام انتخابات سے قبل ملوث کرنے کی کوشش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان دونوں قائدین کو آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے پریشان کرنے کی برسر اقتدار پارٹی کی سازش ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اپنے سیاسی حریفوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دے۔ دہلی ایک عدالت نے جو آگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کیاپٹر مقدمہ کی سماعت کررہی ہے، لمحہ آخر میں مائیکل پر تحدیدات عائد کی ہیں کہ وہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی تحویل میں رہنے تک اپنے وکلاء سے ملاقات نہیں کر سکے گا۔ عدالت نے یہ حکومت اس وقت جاری کیا جبکہ محکمہ نے کہا کہ مائیکل قانون دانوں تک رسائی کی سہولت کا استحصال کررہا ہے اور وکلائے صفائی کو چٹھیاں دے رہا ہے جن میں ہدایت درج ہوتی ہے کہ مسز گاندھی کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے وقت کیا رویہ اختیار کیا جائے۔ اپنی درخواست میں مائیکل کی تحویل میں اضافے کی خواہش کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے جو اس مقدمہ کا تحقیقاتی ادارہ ہے، یہ بھی ادعا کیا کہ سوالات کے دوران مائیکل کے تبصرے ’’اتالوی خاتون کا بیٹا‘‘ کے بارے میں دریافت کیا گیا اور اس سے پوچھا گیا کہ وہ ملک کا آئندہ وزیراعظم کیسے بن سکتا ہے۔
شیوسینا نے کہا کہ دبئی سے مائیکل کی ہندوستان کو حوالگی کے بعد اسمبلی انتخابی مہمات 5 ریاستوں میں جاری تھیں اور بی جے پی پریشانی کا شکار تھی۔ وزیراعظم نریندر مودی انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے درمیانی آدمی کا تبصرہ کررہے تھے۔ انہوںن ے دعوی کیا تھا کہ دھماکہ خیز انکشافات ہوں گے اور دعوی کیا تھا کہ وہ کسی بھی شخص کو نہیں بخشیں گے۔ یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ وہ کس کی طرف اشارہ کررہے تھے۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا کے ایک اداریہ میں تحریر کیا ہے کہ یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ مائیکل کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے پہلے ہی مودی نے گاندھی خاندان پر انگلیاں اٹھائی تھیں اور واضح کردیا تھا کہ تحقیقات کا انداز کیا ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے زیر قیادت پارٹی نے کہا کہ بی جے پی می واضح کردیا تھا کہ وہ پانچ ریاستوں میں انتخابی ناکامی کا سامنا کررہی ہے۔ حالانکہ مائیکل کو ہندوستان کی تحویل میں دے دیا گیات ھا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مشن مائیکل کل نشانہ 2019ء تھا گزشتہ اسمبلی انتخابات نہیں۔ مرہٹی روزنامہ میں سہراب الدین شیخ انکائونٹر مقدمہ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں صدر بی جے پی امیت شاہ اور دیگر کو سی بی آئی کی ایما پر بے قصور قرار دیا گیا ہے۔ کیوں کہ اس نے عدالت کے اجلاس پر بیان دیا تھا کہ اس پر بی جے پی قائدین کو مقدمہ میں ملوث کرنے کے لیے دبائو ڈالا جارہا تھا۔ شیوسینا نے الزام عائد کیا کہ حکومت سرکاری ارکان عملہ کا استحصال کررہی ہے اور انہیں اپنے سیاسی حریفوں کے تابوت میں کیل ٹھونکنے کے لیے استعمال کررہی ہے۔