l پاکستانی جرنیلوں کیساتھ میچ فکسنگ ،سرجیکل اسٹرائیک کا امکانl کسی بی جے پی لیڈر کا قتل ہوسکتا ہے، نعشوں پر مودی کا اقتدارl ستیہ پال کے انکشافات
تم مجھے ماروگے تو خود بھی مروگے
مودی ، امیت شاہ کو ستیہ پال کا انتباہ
حیدرآباد ۔ 2 اگست (سیاست نیوز) کیا 2024ء کے عام انتخابات میں کامیابی اور تیسری میعاد کیلئے عہدہ وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کیلئے مودی۔ امیت شاہ اور بی جے پی ملک بھر میں فسادات کی آگ بھڑکائیں گے؟ کیا وہ لوگ صرف اور صرف حصول اقتدار کیلئے بی جے پی کے ایک بڑے لیڈر کو موت کے گھاٹ اتاریں گے؟ کیا یہ لوگ ملک پر حکمرانی کیلئے رام مندر پر بم پھینکیں گے؟ اور آخر وہ کیا وجہ ہیکہ مشیر قومی سلامتی اجیت دوول بار بار اور عجلت میں متحدہ عرب امارات کے دورے کررہے ہیں؟ یہ ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات سے سارے ملک، ساری قوم کو واقف کروانا ضروری ہے۔ یہ ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات کوئی اور نہیں بلکہ 50 برسوں سے بحیثیت ایک کامیاب سیاستداں بی جے پی کے سینئر لیڈر ستیہ پال ملک نے دیئے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانیوں کو بظاہر مودی حکومت سے خبردار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ اگر ان لوگوں پر قابو نہیں پایا گیا، ان کے بڑھتے قدم روکے نہیں گئے تو پھر سارا ملک اس طرح جلے گا جس طرح آج منی پور جل رہا ہے۔ تباہ و برباد ہورہا ہے۔ واضح رہیکہ 77 سالہ ستیہ پال ملک 1974ء میں پہلی مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 1977ء تک ایم ایل اے کی حیثیت سے عوام کی خدمت کی۔ انہیں کئی سیاسی جماعتوں میں رہنے کا موقع حاصل رہا۔ متعدد مرتبہ رکن راجیہ سبھا، رکن لوک سبھا منتخب ہوئے، مرکزی وزارت میں بھی شامل کئے گئے۔ مودی حکومت میں ستیہ پال ملک کو بہار، جموں و کشمیر، گوا اور میگھالیہ کے گورنرس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا موقع ملا۔ گورنر اوڈیشہ کی بھی زائد ذمہ داری انہوں نے نبھائی۔ اس قدر تجربہ کار اور کہنہ مشق سیاستداں اگر مودی اور ان کی حکومت کی نیت پر سوالات اٹھاتا ہے تو اسے یونہی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ ستیہ پال ملک کا تعلق مغربی اترپردیش کے جاٹ گھرانے سے ہے اور فی الوقت وہ مودی، مودی کی حکومت، امیت شاہ وغیرہ پر شدید تنقید کیلئے مشہور ہیں۔ دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ’’قومی سلامتی کے امور‘‘ پر منعقدہ ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے 2024ء کے عام انتخابات اور اس میں کامیابی کیلئے مودی حکومت کی جانب سے امکانی طور پر کئے جانے والے تباہ کن اقدامات (باالفاظ دیگر ملک دشمن اقدامات) کا انکشاف کرکے سارے ملک میں ہلچل مچادی۔ ستیہ پال ملک دعویٰ کرتے ہیں کہ کشمیر کو جس آرٹیکل 370 کے ذریعہ خصوصی موقف حاصل تھا اسے منسوخ کروانے میں ان کا اہم کردار ہے۔ مذکورہ کنونشن میں ببانگ دہل کہا کہ ہریانہ کے ضلع نوح سے شروع ہوا فرقہ وارانہ تشدد جو ریاست کے مختلف حصوں میں پھیل گیا، جان بوجھ کر ناپاک عزائم کے تحت برپا کیا گیا ہے اور عوام کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کیلئے یہ فسادات کروائے گئے ہیں اور ان کی معلومات و اطلاعات کے مطابق اب فسادات ہریانہ کے 7 تا 8 شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکے ہیں۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ یہ سب کچھ 2024ء کے عام انتخابات میں کامیابی کیلئے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’آپ کو ان چیزوں کیلئے تیار رہنا اور سمجھنا چاہئے کہ آپ (عوام) کو بیوقوف بنانے ایسا کیا جارہا ہے۔ یہ سب ووٹوں کیلئے کیا جارہا ہے۔ یہ لوگ انتخابات سے پہلے کچھ نہ کچھ کریں گے کیونکہ یہ ان کی فطرت ہے، یہ ان کی عادت ہے۔ یہ گجرات میں کرتے رہے، ملک بھر میں کرتے رہے، یہ عناصر رام مندر پر بم اندازی کراسکتے ہیں۔ یہ بی جے پی کے کسی بڑے لیڈر کا قتل کراسکتے ہیں اور جہاں تک میری معلومات ہے ہمارے مشیر قومی سلامتی بار بار متحدہ عرب امارات جارہے ہیں۔ میری جانکاری ہیکہ ہمارے مشیر قومی سلامتی وہاں پاکستان کے جرنیلوں سے بات کرتے ہیں کہ ملی بھگت والی کشتی کریں گے۔ ہم چار پانچ دن کیلئے پاکستانی علاقہ میں گھسیں گے اور واپس ہوجائیں گے۔ برائے مہربانی آپ لوگ جوابی کارروائی مت کیجئے گا‘‘۔ ستیہ پال ملک کے مطابق 2024ء کے عام انتخابات جیتنے کیلئے پاکستان کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے۔ ستیہ پال ملک مودی اور امیت شاہ یا بی جے پی کے کسی لیڈر کا نام لئے بناء کہتے ہیں کہ اگر ان کی زندگی پر کسی قسم کا حملہ کیا جاتا ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اس ضمن میں انہوں نے کچھ یوں کہا ’’دھمکیوں سے ڈرتا ہوں اور نہ ہی مجھے اپنی زندگی کی کوئی پرواہ ہے، ایک اور چیز میں آپ کو بتاتا ہوں اگر میری زندگی ختم کرنے کی کوشش ہوگی تو میرے لوگ ان (بظاہر مودی ۔ امیت شاہ) سے ایسا بدلہ لیں گے کہ یاد رکھیں گے، اس کے بعد یہ بھی نہیں بچیں گے، ایسے میں انہیں احتیاط سے ڈیل کرنی چاہئے۔ پلوامہ دہشت گردانہ حملے جس میں ہمارے 40 سی آر پی ایف جوان شہید ہوئے، اس کیلئے مودی حکومت کو ذمہ دار قرار دینے والے ستیہ پال ملک نے کنونشن سے خطاب میں مزید کہا کہ ’’وزیرداخلہ امیت شاہ کہتے ہیں کہ میں نے واقعہ کے وقت کیوں نہیں بولا‘‘ اس بارے میں امیت شاہ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پلوامہ واقعہ کے اندرون 2 گھنٹے میں نے دو ٹی وی چینلوں کو انٹرویو دیا جس میں یہی کہا کہ ہماری بھی غلطی رہی۔ وزیراعظم سے بڑی مشکل سے فون پر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ستیہ پال اس پر بالکل چپ رہئے کچھ مت بولئے پھر دو گھنٹے بعد مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کا فون آیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ستیہ پال بھائی اس پر آپ کو کچھ بولنا نہیں ہے۔ ستیہ پال ملک کے مطابق مودی نے 2019ء کے انتخابات میں پلوامہ دہشت گردانہ حملے کا بہت استعمال کیا۔ انہوں نے بار بار کہا کہ ووٹ ڈالنے جاؤ تو پلوامہ کے شہیدوں کو یاد رکھنا۔ میں اب یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس مرتبہ 2024ء کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے جاؤ تو پلوامہ کے شہیدوں کو یاد رکھنا، ان کی نعشوں پر کھڑے ہوکر جو حکومت بنی اس نے آج تک اس معاملہ کی جانچ نہیں کرائی۔