عام مقامات اور ہوٹلوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد۔18جولائی (سیاست نیوز) کورونا وائرس نے شہریوں کے طرز زندگی میں جہاں تبدیلی لائی ہے وہیں کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات نے کئی تجارتی مراکز واداروں کے علاوہ ریستوراں کو نئے قوانین تیار کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے عوامی مقامات بالخصوص ریستوراں اور ہوٹلوں میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی تھی لیکن اس پر مؤثرعمل آوری نہیں ہوا کرتی تھی کیونکہ ریستوراں اور ہوٹلوں کے ذمہ داروں اور مالکین کا ماننا تھا کہ اگر گاہکوں کو سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ان کی ہوٹلوں کا گراہک خراب ہوگا لیکن اب کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دور مرحلوںکے گذرنے کے بعد دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے بیشتر ریستوراں‘ بار‘ پبس کے علاوہ ہوٹلوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کی جاچکی ہے اور سگریٹ نوشی پر سختی سے نمٹنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ہوٹل و ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ سابق میں سگریٹ کے دھوئیں کے باوجود دوسرے گاہکوں کی جانب سے کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا تھا اور اگر کیا جاتا تو ایسی صورت میں ان گاہکوںکو سگریٹ نوشی سے روک دیا جاتا تھا جو سگریٹ نوشی میں مصروف ہیں لیکن اب کورونا وائرس کے مسائل اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد عام مقامات پر سگریٹ نوشی پر شہریوں کی جانب سے ہی اعتراض کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ عام مقامات پر سگریٹ نوشی سے نہ صرف کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے بلکہ سگریٹ نوشی اور اس کا دھواں شہریوں کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے اسی لئے اب شہریوں کی جانب سے ہی سگریٹ نوشی پر روکا جانے لگا ہے۔ ریستوراں اور ہوٹل مالکین نے بتایا کہ حالیہ عرصہ میں شہریو ںمیں اجاگر ہونے والے شعور کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہر حیدرآباد کو جلد ہی سگریٹ نوشی سے پاک شہر بنایا جاسکتا ہے۔بلدی عہدیدارو ںکی جانب سے بھی عام مقامات پر سگریٹ نوشی کی صورت میں 200 روپئے جرمانہ کی مہم میں تیزی لانے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جانے لگے ہیں۔