عبادت گاہوں کے انہدام پر ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل

   

کیا عدالت نے انہدام کی اجازت دی؟ وی ہنمنت راؤکا سوال

حیدرآباد۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں عبادت گاہوں کے انہدام کے مسئلہ پر از خود کارروائی کرتے ہوئے حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرے۔ ہنمنت راؤ نے اس سلسلہ میں چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ سے اپیل کی اور کہا کہ عوام کو انصاف کی فراہمی کیلئے عدلیہ کا متحرک ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے سکریٹریٹ میں 100 سالہ قدیم مساجد اور مندر کے انہدام کی مذمت کی اور کہا کہ کیا حکومت نے عبادت گاہوں کے انہدام کیلئے عدالت سے اجازت حاصل کی ہے؟ کے سی آر کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت عوام کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخر کس نے حکومت کو عبادت گاہوں کے انہدام کی اجازت دی اور چیف منسٹر کو کس نے یہ اخلاقی حق دیا ہے کہ وہ عبادت گاہوں کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھیں۔ کے سی آر ایک ڈکٹیٹر کی طرح کام کررہے ہیں ۔ ان کے تمام اقدامات غیر جمہوری اور غیر دستوری ہیں۔ چیف منسٹر نے خود عبادت گاہوں کے انہدام کی غلطی کو تسلیم کرلیا ہے اور دوبارہ تعمیر کا اعلان کیا۔