عبوری وزیر اعظم نیپال کی حیثیت سے سشیلا کارکی نے حلف لیا

,

   

راشٹرپتی بھون میں حلف برداری تقریب کا انعقاد ۔ 5مارچ 2026 کو پارلیمانی انتخابات منعقد کرنے کا فیصلہ

کٹھمنڈو 12 ستمبر ( ایجنسیز ) نیپال میںسابق چیف جسٹس شریمتی سشیلا کارکی کو آج عبوری وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف دلایا گیا ۔ یہ تقریب نیپال کے راشٹرپتی بھون میں منعقد ہوئی ۔ اس طرح کئی دن سے جاری پس پردہ مداکرات اپنے منطقی انجام کو پہونچے ۔ سشیلا کارکی کی حلف برداری کے ساتھ ہی ملک میں پہلی خاتون وزیر اعظم نے اقتدار سنبھال لیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ملک میں آئندہ پارلیمانی انتخابات 5 مارچ 2026 کو منعقد کئے جائیں گے ۔ حلف برداری کی تقریب میں صدر رامچندر پاؤڈیل کے علاوہ وزیر اعظم کرکی ‘ نائب صدر رام سہائے یادو اور چیف جسٹس پرکاش مان سنگھ راوت نے بھی شرکت کی ۔ ہندوستانی سفیر برائے نیپال نوین سریواستو نے بھی نئی عبوری وزیر اعظز سے ملاقات کی اور حلف برداری پر انہیں مبارکباد پیش کی ۔ کہا گیا ہے کہ صدر رام چندرا پاوڈیل ‘ نیپالی فوجی سربراہ جنرل اشوک راج سگڈیل اور احتجاجی نوجوانوں کے نمائندوں کے مابین ہوئی بات چیت میں سشیلا کارکی کے نام کو منظوری دی گئی ۔ نیپال میں چند دن سے انتہائی پرتشدد احتجاج شروع ہوگیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے ۔ اس احتجاج کے نتیجہ میں وزیراعظم کے پی شرما اولی کو مستعفی ہونا پڑا تھا اور ملک میںنراج اور بدامنی کی کیفیت پیدا ہوگئی تھی ۔ مس سشیلا کرکی نے 2016 سے 2017 کے درمیان ملک کی چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور انہیں کئی نوجوان نیپالی باشندے پسند بھی کرتے ہیں۔ چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے دور میںانہوں نے کرپشن کے خلاف سخت فیصلے بھی کئے تھے جس کو نوجوان نسل نے کافی پسند کیا تھا ۔ ان کے چیف جسٹس کی حیثیت سے دور کے اندرون ایک سال ہی حکومت کی جانب سے ان کے خلاف مواخذہ کی تحریک پیش کی گئی تھی اور اسے سیاسی انتقامی کارروائی سمجھا گیا ۔ عوامی دباؤ کے تحت اس فیصلے سے دستبرداری بھی اختیار کرلی گئی تھی تاہم بعد میں خود مس کرکی نے اپنے عہدہ سے استعفی پیش کردیا تھا ۔ عبوری وزیر اعظم کی حیثیت سے سشیلا کارکی کی حلف برداری کے ساتھ ہی نیپال میں چند دن سے جاری سیاسی عدم استحکام اختتام کو پہونچا ۔حلف برداری تقریب میں نوجوانوںکے نمائندے بھی موجود تھے ۔