نئی دہلی: گینگسٹر عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کو پریاگ راج میں میڈیکل چیک اپ کیلئے لے جانے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ عتیق احمد کو جھانسی میں انکاؤنٹر میں ان کے بیٹے اسد احمد کی ہلاکت کے ایک دن بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ وہ امیش پال قتل کیس میں مطلوب تھا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق، عتیق احمد اور اس کے بھائی، اشرف احمد، یوپی کے پریاگ راج میں میڈیکل کالج کے قریب فائرنگ میں مارے گئے۔بعد میں پولیس کو موقع سے عتیق احمد اور اشرف احمد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں اٹھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
قتل کی اس واردات کو ٹیلی ویژن چینلس پر لائیو دیکھا گیا ۔ جب عتیق اور اشرف میڈیا سے بات کرنے والے تھے کہ اچانک ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی گئی ۔ حملہ آوروں کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی ہے ۔ عتیق اور اشراف سے ہفتہ کو اترپردیش پولیس دھوم گنج پولیس اسٹیشن میں پوچھ تاچھ کررہی تھی ۔ فائرنگ اس وقت ہوئی جب عتیق اور اشرف کو پولیس ملازمین نے گھیرے میں لے لیا ۔ دونوں پر گولیاں بہت قریب سے چلائی گئیں ۔یہ واقعہ مقامی میڈیکل کالج کے قریب اس وقت پیش آیا جب دونوں ملزم بھائیوں کو پولیس یہاں طبی معائنے لے کر لائی تھی۔ دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ عتیق اور اشرف کے قتل معاملہ میں پولیس نے اب تک تین حملہ آوروں کو گرفتار کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تینوں میڈیا والوں کے ہجوم میں شامل تھے اور موقع ملتے ہی انہوں نے عتیق اور اشرف پر گولی چلا دیں۔ اس پورے واقعہ کا ویڈیوز بھی منظر عام پر آگیا ہے۔ دونوں وہاں موجود میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے کہ اچانک ایک شخص آیا اور اس نے پہلے عتیق کے سر میں گولی ماری اور پھر اشرف پر بھی فائرنگ کردی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کل 10 راؤنڈ فائرنگ کی گئی ہے۔