عثمانیہ ہاسپٹل سے کوویڈ آئسولیشن وارڈ کی برخواستگی کیلئے جونیر ڈاکٹرس کا مطالبہ

   

Ferty9 Clinic

مطالبہ پر حکومت کی برہمی، پالیسی فیصلہ میں مداخلت کا اختیار نہیں
حیدرآباد۔ تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن کی جانب سے دن بہ دن مطالبات میں اضافہ پر حکومت نے ناراضگی جتائی ہے۔ گاندھی ہاسپٹل میں جونیر ڈاکٹر پر ایک مریض کے رشتہ داروں کی جانب سے حملہ کے بعد سے جونیر ڈاکٹرس مختلف مطالبات پیش کرتے ہوئے حکومت پر دباؤ بنارہے ہیں۔ گزشتہ دنوں اسوسی ایشن کی جانب سے وزیر صحت راجندر کو یادداشت پیش کی گئی جس میں عثمانیہ جنرل ہاسپٹل سے آئسولیشن وارڈ برخواست کرنے کی مانگ کی گئی۔ اسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آئسولیشن وارڈ کیژولٹی، آؤٹ پیشنٹ اور اے ایم سی وارڈز کے قریب ہے جس کے سبب دیگر مریضوں کو دشواری کا سامنا ہے اور دوسروں میں وائرس کے پھیلنے کا اندیشہ ہے لہذا عثمانیہ ہاسپٹل سے کوویڈ آئسولیشن وارڈ ہٹا دیا جائے۔ حکومت نے اسوسی ایشن کے اس مطالبہ پر ناراضگی جتائی۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے واضح کردیا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے آئسولیشن سنٹر کے قیام کا فیصلہ کیا اور جونیر ڈاکٹرس کو حکومت کے پالیسی فیصلہ میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں۔ عوام کی سہولت کیلئے جو فیصلہ کیا گیا اسے واپس لینے کیلئے جونیر ڈاکٹرس کا دباؤ بنانا ٹھیک نہیں ہے۔ حکومت نے واضح کیا کہ دیگر مطالبات جن میں سیکورٹی اور احتیاطی تدابیر سے متعلق اُمور شامل ہیں ان پر حکومت غور کرسکتی ہے۔ جونیر ڈاکٹرس اسوسی ایشن نے ہنگامی طور پر اسپیشالیٹی ڈاکٹرس کے تقررات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے پی پی ای کٹس، N95 ماسکس اور دیگر حفاظتی آلات کی سربراہی کی مانگ کی۔ انہوں نے اسٹیفنڈ میں 15 فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا۔