عثمانیہ ہاسپٹل کی تعمیر کیلئے اندرون 6 ہفتے فیصلہ کرنے ہائیکورٹ کی ہدایت

   

تعمیر کے فیصلہ کیلئے کتنے برس چاہئے ؟، ہیرٹیج بلڈنگ چھوڑ کر دیگر بلاکس کی تعمیر کا مشورہ

حیدرآباد۔7 ۔جولائی (سیاست نیوز) عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر کے تنازعہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے حکومت سے دریافت کیا کہ ہاسپٹل کی تعمیر کے سلسلہ میں کیا فیصلہ کیا گیا۔ ہیرٹیج بلڈنگ کو چھوڑ کر باقی بلاکس کی تعمیر میں حکومت کیلئے کیا رکاوٹ ہے ؟ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے بتایا کہ تعمیر کے سلسلہ میں حکومت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے ۔ اس مرحلہ پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کرنے کیلئے حکومت کو آخر کتنے سال چاہئے ۔ عدالت نے حکومت کے رویہ پر ناراضگی جتائی ۔ عدالت نے پوچھا کہ ہاسپٹل کا سائیٹ پلانٹ اور گوگل میاپ ابھی تک پیش کیوں نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کے اس رویہ پر پرنسپل سکریٹری ہیلت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کورونا کی صورتحال سے نمٹنے میں محکمہ صحت کافی مصروف تھا ، لہذا مزید وقت دیاجانا چاہئے۔ ہائی کورٹ نے اندرون 6 ہفتے تعمیر سے متعلق فیصلہ کرنے اور بلو پرنٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔