26 ایکر اراضی مختص ، 2000 بستروں کی گنجائش، 30 عصری علاج کے ڈپارٹمنٹس رہیں گے، وزراء اور عوامی نمائندوں کی تقریب میں شرکت
حیدرآباد ۔31۔جنوری (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گوشہ محل اسٹیڈیم میں عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ 26 ایکر اراضی پر 2000 بستروں کا عصری سہولتوں سے آراستہ ہاسپٹل 32 لاکھ مربع فٹ اراضی پر تعمیر کیا جائے گا ۔ حیدرآباد میں بین الاقوامی طرز کی عصری سہولتوں سے آراستہ یہ پہلا ہاسپٹل رہے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت پر جاری تنازعہ کے پیش نظر گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم ہاسپٹل کی نئی عمارت کیلئے مختص کیا ہے۔ ریونت ریڈی کا تقریب سنگ بنیاد میں شرکت کیلئے آمد پر کانگریس قائدین ، مقامی عوامی نمائندوں اور عوام کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ چیف منسٹر نے بھومی پوجا میں حصہ لیا اور پھر سنگ بنیاد کی رسم انجام دی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، وزیر صحت دامودر راج نرسمہا ، وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر ، وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ، ارکان قانون ساز کونسل جناب عامر علی خاں ، بی وینکٹ ، ایم ایس پربھاکر ، رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو ، میئر حیدرآباد وجیہ لکشمی ، حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، چیف منسٹر کے مشیر وی نریندر ریڈی ، صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی، چیف سکریٹری شانتی کماری ، کانگریس کے ارکان اسمبلی اور اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ چیف منسٹر نے نئی عمارت کے منصوبہ کا جائزہ لیا اور آر اینڈ بی کے عہدیداروں کو ایکشن پلان میں بعض تبدیلیوں کی سفارش کی۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ مقررہ مدت میں ہاسپٹل کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔ تقریب سنگ بنیاد کے بعد عثمانیہ ہاسپٹل کے ڈاکٹرس ، جونیئر ڈاکٹرس اور گوشہ محل اسمبلی حلقہ کے کارپوریٹرس نے چیف منسٹر سے ملاقات کی اور نئے ہاسپٹل کی تعمیر پر خوشنودی کا اظہار کیا۔ سکریٹری ہیلت کرسٹینا اور پرنسپل سکریٹری آر اینڈ بی وکاس راج نے چیف منسٹر کو ہاسپٹل میں مختلف ڈپارٹمنٹس کے لئے علحدہ بلاکس کی تعمیر سے واقف کرایا۔ ڈاکٹرس اور نرسنگ اسٹاف کے لئے علحدہ عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہاسپٹل کی تعمیر سے شہر کے عوام کو بہتر طبی سہولتیں حاصل ہوں گے۔ ریونت ریڈی نے ہاسپٹل کے اطراف سڑکوں کی توسیع کے منصوبہ کا جائزہ لیا تاکہ مریضوں اور عوام کی آمد و رفت میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ عثمانیہ ہاسپٹل کو تلنگانہ کے سنٹر فار میڈیکل ایکسلینس میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔ چیف منسٹر نے ماہرین سے مشاورت کے بعد عمارت کے منصوبہ کو قطعیت دی اور انتہائی دلکش عمارت تعمیر کی جائے گی۔ 32 لاکھ مربع فٹ پر محیط ہاسپٹل میں 2000 بستروںکی گنجائش رہے گی۔ ہاسپٹل میں 29 بڑے اور 12 چھوٹے آپریشن تھیٹرس تعمیر کئے جائیں گے اور ٹرانس پلانٹ کے لئے خصوصی تھیٹر قائم کی جائے گی۔ روبوٹیک سرجری کی سہولت حاصل رہے گی۔ حکومت نے مختلف اسپیشالیٹی کے 30 ڈپارٹمنٹس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ ہاسپٹل کے علاوہ اکیڈیمک بلاک ، نرسنگ ، ڈینٹل اور فزیو تھراپی کالجس قائم کئے جائیں گے ۔ چیف منسٹر نے ہاسپٹل میں فائر سیفٹی کے ضروری سسٹم کی تعیناتی کا مشورہ دیا تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔ علاقہ میں موجود سرکاری اسکول اور پٹرول پمپ کو کسی موزوں مقام پر منتقل کیا جائیگا۔ ہاسپٹل میں مریضوں و تیمارداروں کیلئے بہتر سہولتوں کی فراہمی کے مقصد سے رسپشن ، ویٹنگ ہالس ، کینٹین ، کیفیٹیریا، باتھ رومس اور ریسٹنگ پلیس ہر فلور پر موجود رہیں گے۔ ہاسپٹل میں گراؤنڈ پلس 2 پارکنگ کی سہولت رہے گی۔ ہاسپٹل کیلئے 26 ایکر 30 گنٹے اراضی محکمہ پولیس سے حاصل کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ 1919 میں آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں نے عثمانیہ ہاسپٹل قائم کیا تھا۔ 1886 میں سالار جنگ اول نے افضل گنج ہاسپٹل قائم کیا تھا جسے ترقی دے کر عثمانیہ ہاسپٹل تعمیر کیا گیا۔ ہاسپٹل میں روزانہ 3000 سے زائد آؤٹ پیشنٹس اور 1200 ان پیشنٹس کا علاج کیا جاتا ہے ۔ روزانہ 100 تا 150 بڑی سرجریز کی جاتی ہیں۔1