ہائی کورٹ کا ردعمل، عہدیداروں کے علاوہ ماہرین کی رائے حاصل کرنے کا مشورہ
حیدرآباد۔18۔ مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ نے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کے انہدام کی مخالفت کی ہے۔ ہائیکورٹ نے کہاکہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ کو بنیاد بناکر اگر ہیرٹیج بلڈنگ کو منہدم کیا گیا تو عدالت مداخلت کرے گی۔ ہائیکورٹ نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ عمارت کے انہدام کے فیصلہ کیلئے کافی نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ عمارت کے حقیقی موقف اور مضبوطی کا جائزہ لینے کیلئے آئی آئی ٹی کے اسٹرکچرل انجنیئرس اور آرکیٹکٹس کی رائے حاصل کی جاسکتی ہے تاکہ ہیرٹیج عمارت کی بحالی کے اقدامات کئے جاسکیں۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس ابھینند کمار شاولی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت کے بارے میں داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواستوں کی سماعت کی۔ بعض درخواستیں موجودہ عمارت کے انہدام کی ہدایت دینے کے حق میں ہیں تاکہ نئی عمارت تعمیر کی جاسکیں۔ دیگر درخواست گزاروں نے ہیرٹیج عمارت کے انہدام کے بجائے اسے بحال کرنے کی درخواست کی ۔ گزشتہ 6 برسوں سے عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت سے متعلق درخواستیں ہائی کورٹ میں زیر التواء ہیں۔ اسی دوران ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر کے رمیش ریڈی نے حلفنامہ داخل کیا جس میں کہا گیا کہ موجودہ عمارتوں کے انہدام سے قبل مختلف امور کا وسیع تر جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ حکومت نے 10 مارچ کو 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں آر اینڈ بی کے انجنیئر انچیف ، پبلک ہیلت ، پنچایت راج کے انجنیئرس کے علاوہ جی ایچ ایم سی کے چیف سٹی پلانر شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اندرون 15 یوم اپنی رپورٹ پیش کردے گی ۔ رپورٹ کی بنیاد پر حکومت مناسب فیصلہ کرے گی۔ ہیرٹیج عمارت کے تحفظ کے حق میں درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ موجودہ عمارت کا تحفظ کرکے متصل 26 ایکر اراضی پر نئی عمارت تعمیر کی جاسکتی ہے۔ اس مرحلہ پر عدالت نے کہا کہ عہدیداروں کی رپورٹ کے علاوہ ماہرین کی رپورٹ پر غور کیا جانا چاہئے ۔ ریاست میں حالیہ عرصہ میں خستہ حالت کو بنیاد بناکر کئی ہیرٹیج عمارتوںکو منہدم کردیا گیا۔ عدالت نے کہاکہ عثمانیہ ہاسپٹل کے احاطہ میں ایک یا دو دہے قبل تعمیر کی گئی عمارتوں کی چھت سے پانی اتر رہا ہے تو کیا ان عمارتوں کو بھی خستہ حال قرار دیا جائے گا ۔ عدالت نے واضح کردیا کہ وہ عہدیداروںکی رپورٹ پر انحصار نہیں کرے گی بلکہ آئی آئی ٹی ماہرین کی رائے حاصل کی جائے گی۔ ر