عثمانیہ ہاسپٹل کی 7 ایکر کھلی اراضی پر نئی عمارت تعمیر کی جائے

   

موجودہ عمارت کے تحفظ کا مطالبہ، صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کا بیان

حیدرآباد۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کو منہدم کئے بغیر متصل کھلی اراضی پر ہاسپٹل کی نئی عالیشان عمارت تعمیر کی جائے۔ اتم کمار ریڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کو عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت کیلئے 1000 کروڑ منظور کرنے چاہیئے اور اس ہاسپٹل کو ملٹی سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل کے طور پر ترقی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کا نام حکومت کی جانب سے ترقی دیئے جانے والے 3 نئے ملٹی سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کی فہرست میں نہیں ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں اتم کمار ریڈی نے ہنمنت راؤ اور فیروز خاں کے ہمراہ عثمانیہ ہاسپٹل کا دورہ کرتے ہوئے مریضوں کو درپیش مشکلات اور علاج کی سہولتوں میں کمی کا جائزہ لیا تھا۔ پولیس نے ان تمام پر کریمنل کیس درج کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ ہاسپٹل کے احاطہ میں موجود 7 ایکر کھلی اراضی پر نئی عالیشان عمارت تعمیر کرے اور موجودہ قدیم ہیرٹیج بلڈنگ کا تحفظ کیا جائے۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ تلنگانہ حکومت نے نئے ملٹی سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کے معاملہ میں عثمانیہ ہاسپٹل کو نظرانداز کردیا ہے حالانکہ یہ ریاست کا سب سے قدیم ہاسپٹل ہے جہاں تلنگانہ اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مریض علاج کیلئے رجوع ہوتے ہیں۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ حکومت کو حیدرآباد میں بنیادی طبی سہولتوںکی فراہمی میں دلچسپی ثابت کرنے کیلئے 1000 کروڑ مختص کرنے چاہیئے۔ عثمانیہ ہاسپٹل غریبوں کے دواخانہ کی حیثیت سے شہرت رکھتا ہے جہاں ہزاروں مریض صحت یاب ہورہے ہیں۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں چیف منسٹر نے ایک مرتبہ بھی پرانے شہر کا دورہ نہیں کیا۔ کانگریس پارٹی گزشتہ چند برسوں سے عثمانیہ ہاسپٹل کو عصری بنانے اور نئی عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کررہی ہے۔