نظام حیدرآباد کی قائم کردہ یونیورسٹی کے خلاف سازش، وی ہنمنت راؤ کا الزام
حیدرآباد۔/26 مئی، ( سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضیات پر ناجائز قبضوں کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ حکومت کے اشارہ پر بااثر افراد عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضی پر دن دھاڑے قبضہ کررہے ہیں۔ اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین کے ہمراہ ہنمنت راؤ نے غیر قانونی تعمیری سرگرمیوں کا معائنہ کرتے ہوئے حکومت کو انتباہ دیا تھا کہ وہ عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضی کے تحفظ کے اقدامات کرے۔ ہنمنت راؤ نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن عہدیداروں کی بروقت کارروائی کی ستائش کی جنہوں نے تعمیری کاموں کو رکوادیا۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی کی مکمل اراضی کا دوبارہ سروے کیا جائے کیونکہ یونیورسٹی کے تحت 1600 ایکر اراضی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بااثر شخصیتوں کی سازشوں کا پتہ چلانے کیلئے سی بی آئی تحقیقات ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر سے قربت رکھنے والے افراد اس معاملہ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر مجاز قبضوں میں نرسمہا ریڈی کا اہم رول ہے جس کے نتیجہ میں پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں پر خاموشی اختیار کرلی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر نظام حیدرآباد کی قائم کردہ اس یونیورسٹی کو ختم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ انہیں یونیورسٹی کے طلبہ سے اس لئے بھی دشمنی ہے کیونکہ طلبہ نے کے سی آر کو صدی تقاریب میں تقریر کی اجازت نہیں دی تھی۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی جو غریبوں کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کررہی ہے اس کی دنیا بھر میں مقبولیت ہے ایسے میں چیف منسٹر عثمانیہ یونیورسٹی کی اہمیت گھٹانے کیلئے خانگی یونیورسٹیز کی منظوری دے چکے ہیں۔ حکومت سے قربت رکھنے والے افراد کو 5 خانگی یونیورسٹیز کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ اور کانگریس پارٹی نہ صرف اراضیات بلکہ یونیورسٹی کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہنمنت راؤ نے تروملا تروپتی دیواستھانم کی جائیدادوں کو فروخت کرنے کے فیصلہ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ کی اراضی فروخت کرنے کا کسی کو حق نہیں۔ آندھرا پردیش حکومت کو چاہیئے کہ وہ تروپتی کی اس مشہور زمانہ مندر کی جائیدادوں کا تحفظ کرے۔