عثمانیہ یونیورسٹی میں اے پی کے وزیر کی تصویر پر چپلوں کا ہار پہنایاگیا

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد 31 اکتوبر (یو این آئی) تلنگانہ کو آندھراپردیش میں ضم کرنے کیلئے ریاستی اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے اے پی کے وزیر پی نانی کے ریمارکس کی عثمانیہ یونیورسٹی جے اے سی اور تلنگانہ جے اے سی نے شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ان کی تصویرکو چپلوں کا ہارپہناتے ہوئے انوکھا احتجاج کیاگیا اور نعرے بازی کی گئی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی جے اے سی لیڈر ہریش گوڑنے تلنگانہ کوریاست کا درجہ دلانے کیلئے قربانیاں دینے والے افراد کی قربانی کی بے حرمتی کا اے پی کے وزیر پر الزام لگایا اور ان سے مطالبہ کیاکہ اندرون 24گھنٹے وہ اپنے بیان کو واپس لے لیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ پانی، فنڈس اور ملازمتوں کے نام پر عزت نفس کے لئے حاصل کردہ تلنگانہ ریاست کو دوبارہ اے پی میں ضم کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس کی وہ شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 60سال کی جدوجہد کے نتیجہ میں تلنگانہ کوریاست کا درجہ حاصل ہوا ہے ۔یہ ریاست کئی افراد کی قربانیوں کا نتیجہ ہے ۔اس کو دوبارہ اے پی میں ضم کرنے اے پی کے وزیر کا بیان نامناسب ہے ۔اس بیان کے ذریعہ ایک مرتبہ پھر تلنگانہ سے ناانصافی کی جارہی ہے جس کے لئے وزیر موصوف فوری طورپر معذرت خواہی کریں۔