طلبہ کا احتجاج ، پولیس لاٹھی چارج، ہنمنت راؤ اور طلبہ قائدین گرفتار
حیدرآباد 17 فروری (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی نیو پی جی ہاسٹل میں کے نرسیا نامی طالب علم نے خودکشی کرلی جس کے بعد یونیورسٹی میں ماحول کشیدہ ہوگیا۔ سوریا پیٹ تنگا ترتی سے تعلق رکھنے والے کے نرسیا نے بتایا جاتا ہے کہ معاشی پریشانیوں اور کئی برسوں سے ملازمت نہ ملنے سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی۔ چیف منسٹر کی سالگرہ کے دن طالب علم کی خودکشی سے ناراض یونیورسٹی طلبہ نے احتجاج منظم کرکے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی سے یونیورسٹی کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ طلبہ نے متوفی طالب علم کی نعش کے ساتھ دھرنا منظم کیا۔ کانگریس لیڈر ہنمنت راؤ بھی دھرنے میں شامل ہوگئے اور چیف منسٹر سے متوفی طالب علم کے افراد خاندان کو ایکس گریشیا کی ادائیگی اور کسی ایک شخص کو ملازمت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی میں صورتحال کشیدہ ہوگئی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے نعش کو ہاسپٹل منتقل کردیا اور طلبہ کو حراست میں لے لیا۔ ہنمنت راؤ کو حراست میں لے کر ملک پیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ طلبہ تنظیموں کے قائدین پراوین ریڈی ، سی دیاکر ، کرشنا سری ہری انجی اور دوسروں کو پولیس کی گاڑی میں دو گھنٹے تک مختلف مقامات لے جایا گیا ۔ بعد میں کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ ہنمنت راؤ نے گرفتار شدگان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی اور رجسٹرار کو اس سلسلہ میں فوری مداخلت کرنی چاہئے ۔