تنازعہ کے بعد آئی پی ایس عہدیدار پراوین کمار نے عہدے سے خود کو علیحدہ کرلیا
حیدرآباد: آئی پی ایس عہدیدار اور سکریٹری تلنگانہ سوشل ویلفیر ریسڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹس سوسائٹی (TSWREIS) آر ایس پراوین کمار کے ’’بھیم دکشا‘‘ میں حصہ لینے کے مسئلہ پر پیدا شدہ تنازعہ پر عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے اس سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ عثمانیہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کے بیانر تلے کئی طلبہ تنظیموں کے ارکان نے ایک متبادل کلچر کے اظہار میں 11 اور 14 اپریل کو بھیم پرگتنیا (بھیم کا عہد) منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ایونٹ کے نمائندوں نے کہا کہ مخالف ذات پات سماجی مصلح جیوتی رائو پھولے اور پہلے وزیر قانون اور دلتوں کے رہنما بی آر امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر یہ عہد بالترتیب دونوں دنوں میں دلایا جائے گا۔ اس میں تمام کووڈ پروٹوکولس پر عمل کیا جائے گا۔ بشمول ماسکس اور سماجی فاصلہ کی برقراری۔ اس ایونٹ کے ایک آرگنائزر ڈی کوٹیش نے یہ بجات بتائی۔ اس میں ہر روز جملہ تقریباً 100 اشخاص عہد کریں گے۔ مسٹر کوٹیش نے کہا کہ ’’ہم مسٹر پراوین کمار کے اس عہد سے تنازعہ کے بعد حود کو علیحدہ کرنے کے تناظر میں اس ایونٹ کا اہتمام کررہے ہیں۔ ہم نارائنا بدھسٹ عہد کی خواہش کرتے ہیں جسے بی آر امبیڈکر نے لاکھوں دلتوں کو دلایا تھا جو 1956 ء میں ان کے ساتھ تبدیلی مذہب کرتے ہوئے بدھ مت کو قبول کیا تھا۔ بی آر امبیڈکر کی بابائے دستور کی حیثیت سے تعریف و ستائش کرتے ہوئے بھی ہندوتوا طاقتیں ان کے ورثہ کو فراموش کرنا چاہتے ہیں اور ہمارا مقصد اس متبادل کلچر کی تجدید پر توجہ دینا ہے۔ ڈاکٹر پراوین کمار کی جانب سے اس عہد سے خود کو علیحدہ کرنے سے متعلق ایک وضاحت جاری کرنے پر یہ تنازعہ وقتی طور پر رک گیا۔