عثمانیہ یونیورسٹی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرح ترقی، 1000 کروڑ کی منظوری، ریونت ریڈی کا اعلان

   

تلنگانہ کی تاریخ یونیورسٹی کے بغیر ادھوری ، پولیس انتظامات کے بغیر ڈسمبر میں آرٹس کالج گراؤنڈ پر جلسہ عام، یونیورسٹی میں طلبہ کے ہاسٹلس کی نئی عمارتوں کا افتتاح
عنقریب مزید 40 ہزار جائیدادوں پر تقررات،سابق حکومت پر یونیورسٹی کو مفلوج کرنے کا الزام، تعلیمی اداروں میں ڈرگس کا بڑھتا رجحان باعث تشویش ، چیف منسٹر کا ٹیگور آڈیٹوریم میں خطاب
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عثمانیہ یونیورسٹی کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لئے آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرح ترقی دینے کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر نے یونیورسٹی کی ترقی کے لئے 1000 کروڑ کی منظوری اور ڈسمبر میں آرٹس کالج گراؤنڈ پر جلسہ عام سے خطاب کرنے کا عہد کیا۔ ریونت ریڈی نے آج عثمانیہ یونیورسٹی میں 90 کروڑ سے تعمیر کئے گئے ہاسٹلس کی عمارتوں کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے ڈیجیٹل لائبریری اور ریڈنگ روم کا بھی سنگ بنیاد رکھا ۔ گزشتہ 20 برسوں میں عثمانیہ یونیورسٹی کا دورہ کرنے والے ریونت ریڈی پہلے چیف منسٹر ہیں۔ ٹیگورآڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے تلنگانہ کی ترقی میں عثمانیہ یونیورسٹی کے رول اور علحدہ تلنگانہ تحریک کی کامیابی میں یونیورسٹی طلبہ کی قربانیوں کا ذ کر کیا۔ چیف منسٹر نے یونیورسٹی سے فارغ ہونے والی اہم شخصیتوں کی یاد تازہ کی اور طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ مخالف ترقی طاقتوں کے بہکاوے آئے بغیر تعلیم پر توجہ دیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ اور عثمانیہ یونیورسٹی ایک دوسرے سے مربوط ہیں اور یونیورسٹی نے اپنے قیام کے 100 سال مکمل کرلئے ہیں۔ نظام دورہ حکومت میں قائم کی گئی اس یونیورسٹی نے کئی تحریکات کا آغاز کیا ہے۔ 1938 کی مسلح کسان جدوجہد کا اسی سرزمین سے آغاز ہوا۔ شیوراج پاٹل اور پی وی نرسمہا راؤ عثمانیہ یونیورسٹی کے طالب علم رہے۔ تلنگانہ کے سرکردہ قائدین ڈاکٹر ایم چنا ریڈی ، مدن موہن ، ملکارجن اور جئے پال ریڈی نے یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کو جب کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تو سب سے پہلے یونیورسٹی میں بحث کا آغاز ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدوجہد سکھاتی ہے۔ جب سیاسی قائدین نے اپنے مفادات کیلئے تلنگانہ تحریک سے دوری اختیار کرلی، اس وقت عثمانیہ یونیورسٹی نے تحریک کو جلا بخشی۔ چیف منسٹر نے علحدہ تلنگانہ تحریک کے پہلے شہید سریکانت چاری کے علاوہ ایشانت ریڈی ، یادیا اور وینو گوپال ریڈی کی قربانیوں کو یاد کیا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے کئی ممتاز شخصیتوں کو تیار کیا ہے، جن میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار بھی شامل ہیں ۔ کمشنر پولیس حیدرآباد جو ڈی جی پی کیڈر کے عہدیدار ہیں، عثمانیہ یونیورسٹی کے طالب علم رہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں عثمانیہ یونیورسٹی کو مفلوج کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کانگریس برسر اقتدار آتے ہی عثمانیہ یونیورسٹی کے وقار کو بحال کرنے کے اقدامات کئے گئے۔ گزشتہ 10 برسوں میں وائس چانسلرس کے تقررات نہیں کئے گئے اور نہ ہی پروفیسرس اور اسٹاف کا تقرر کیا گیا۔ کانگریس حکومت نے سماجی انصاف کی بنیاد پر تعلیم یافتہ اور باشعور افراد کو وائس چانسلر مقرر کیا۔ پہلی مرتبہ ایک دلت کو عثمانیہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی معاشرہ کو بیدار کرنے والی دانش گاہ ہے اور ملک کو نوجوان قیادت کی ضرورت ہے۔ راجیو گاندھی نے 18 سال کی عمر میں ووٹ کا حق فراہم کیا جبکہ اسمبلی کے لئے مقابلہ کرنے کی عمر 25 سال ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اسمبلی الیکشن میں حصہ لینے کیلئے عمر کی حد گھٹا کر 21 سال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو نوجوان قیادت سے فائدہ ہو۔ ملک کی 60 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر نوجوانوں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب 21 سال کی عمر میں آئی اے ایس آفیسر بن سکتے ہیں تو 21 سالہ نوجوان اسمبلی میں قدم کیوں نہیں رکھ سکتا۔ نوجوانوں میں ڈرگس کی بڑھتی لعنت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ نوجوان نشہ ، گانجہ اور ڈرگس کی لعنت میں پھنس رہے ہیں۔ یونیورسٹی اور کالجس میں یہ لعنت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ تلنگانہ سماج کو اس برائی سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیم پر توجہ دیں کیونکہ تعلیم ہی سماج میں کامیابی کی ضمانت ہے ۔ حکومت کے پاس تقسیم کرنے کیلئے زمین نہیں اور خزانہ بھی خالی ہے ۔ میں آپ کو بہتر تعلیم کی ضمانت دیتا ہوں اور تعلیم کے ذریعہ ہی قسمت تبدیل کی جاسکتی ہیں۔ تعلیم ہی آپ کو دولتمند اور بااخلاق بنائے گی۔ تلنگانہ حکومت معیاری تعلیم کو عام کرنے کی مساعی کر رہی ہے۔ ریونت ریڈی نے پرنسپل سکریٹری ایجوکیشن یوگیتا رانا کو ہدایت دی کہ وہ یونیورسٹی کی ضروریات کا جائزہ لینے کے لئے انجنیئرس کی کمیٹی تشکیل دیں۔ یہ کمیٹی حکومت کو یونیورسٹی کی ضروریات اور ترقی کیلئے درکار فنڈس کی سفارش کرے گی۔ عثمانیہ یونیورسٹی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرح ترقی دی جائے گی اور یہ یونیورسٹی تاریخ میں اپنی مثال قائم کرے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ یونیورسٹی کے لئے 1000 کروڑ کی منظوری پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جاریہ سال بجٹ میں محکمہ تعلیم کیلئے 40,000 کروڑ خرچ کئے گئے ۔ اسمبلی حلقہ جات کی سطح پر انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس قائم کئے جارہے ہیں جو 25 ایکر اراضی پر 200 کروڑ کے خرچ سے تعمیر کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ عثمانیہ یونیورسٹی کے بغیر نامکمل ہے۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ وہ ڈسمبر میں یونیورسٹی کا دوبارہ دورہ کریں گے اور وہ پولیس کو ہدایت دیتے ہیں کہ کیمپس میں ایک بھی پولیس ملازم تعینات نہ کیا جائے۔ احتجاج کرنے والوں کو مکمل اجازت رہے گی اور مجھے روکنے والوں کو جواب دینے کا میں حوصلہ رکھتا ہوں۔ آرٹس کالج گراؤنڈ میں جلسہ عام میں یونیورسٹی کیلئے فنڈس کی منظوری کا اعلان کروں گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایک سال میں 60,000 جائیدادوں پر تقررات کئے گئے اور 11,000 ٹیچرس کا تقرر کیا گیا۔ آئندہ 6 ماہ میں مزید 40,000 جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے اور حکومت کی دو سال کی تکمیل پر ایک لاکھ جائیدادوں پر تقررات مکمل کرنے کا نشانہ ہے ۔ وزیر بہبودی ایس سی و اقلیتی طبقات اے لکشمن کمار نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کمزور طبقات کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے خصوصی دلچسپی سے اسکلس یونیورسٹی قائم کی اور ہر اسمبلی حلقہ میں انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس قائم کئے جارہے ہیں۔ وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر کمار ملوگرام نے خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر پرنسپل سکریٹری محکمہ تعلیم یوگیتا رانا اور کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند کے علاوہ پروفیسر کودنڈا رام اور دیگر شخصیتیں موجود تھیں۔1