عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس سے عنقریب ٹریفک کے بہاؤ کو روکنے اقدامات

   

اطراف کے علاقوں کو جوڑنے لنک روڈ کی تعمیر، طلبہ اور اساتذہ کے دیرینہ مطالبہ کی تکمیل

حیدرآباد۔/13 اگسٹ، ( سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی عنقریب ایک محفوظ کیمپس میں تبدیل ہوجائے گی اور یونیورسٹی کے درمیان سے گاڑیوں کے عوامی راستہ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس طرح ودیا نگر تا عنبرپیٹ اور اڈیکمیٹ اور تارناکہ کو جوڑنے والی نئی لنک روڈ کی تعمیر کو منظوری دی گئی ہے جس کے بعد کیمپس کے درمیان سے عوامی راستہ بند کردیا جائے گا۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے اڈیکمیٹ لنک روڈ کی منظوری دی ہے جس کے تحت یونیورسٹی کو عوامی ٹریفک سے پاک کرنے سے متعلق دیرینہ مطالبہ کی تکمیل ہوگی۔ سڑک کی تعمیر پر تقریباً 16.5 کروڑ کے مصارف ہوں گے اور یہ سڑک اڈیکمیٹ فلائی اوور ای سی ای ڈپارٹمنٹ اور آندھرا مہیلا سبھا کو مربوط کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کی این سی سی گیٹ پر ختم ہوگی۔ یونیورسٹی کیمپس سے فی الوقت صبح 6 بجے تا رات 8 بجے ٹریفک کی اجازت دی جاتی ہے۔ لنک روڈ کی تعمیر کے بعد یونیورسٹی کیمپس سے ٹریفک کا راستہ بند کردیا جائے گا۔ اس طرح عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس ایک محفوظ اور بند کیمپس میں تبدیل ہوجائے گا۔ یونیورسٹی کے اندرونی حصہ میں عوامی ٹریفک اور گاڑیوں کی آمدورفت کے نتیجہ میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی تھیں اور طلبہ کو دشواری تھی۔ طویل عرصہ سے یونیورسٹی حکام متبادل سڑک کی تعمیر کی مانگ کررہے تھے تاکہ یونیورسٹی کیمپس محفوظ ہوجائے۔ واضح رہے کہ آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں نے 29 اگسٹ 1917 کو عثمانیہ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا تھا جو جنوبی ہند کی تیسری سب سے قدیم یونیورسٹی ہے۔ یونیورسٹی میں نہ صرف ہندوستان بلکہ مختلف ممالک کے طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ یونیورسٹی میں کئی روایتی اور نئے کورسیس کے علاوہ ہیومانٹیز، آرٹس، سائنسیس، سوشیل سائنسیس، انجینئرنگ، میڈیسن، بزنس مینجمنٹ اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی تعلیم کا انتظام ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے تحت موجود اراضیات کا تحفظ بھی حکومت کیلئے چیلنج بن چکا ہے۔ یونیورسٹی کے احاطہ میں بیشتر اراضیات پر ناجائز قبضے ہوچکے ہیں۔