عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں احتجاج سے سنسنی

   

لڑکیوں کے ہاسپٹل میں دو افراد کے داخلہ سے کشیدگی
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں رات دیر گئے لڑکیوں کے احتجاج سے سنسنی پیدا ہوگئی ۔ پی جی ہاسٹل میں دو افراد کے داخلہ سے کشیدگی پیدا ہوگئی دو اجنبی بدقماش آدھی رات کو ہاسٹل میں گھس پڑے اور لڑکیوں کے باتھ روم کے قریب چھیڑ چھاڑ کرنے لگے ۔ پی جی ہاسٹل کی طالبات نے شور مچادیا اور ایک کو پکڑ لیا جب کہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے بدقماش کی طالبات نے دھلائی کی اور ہاسٹل میں باندھ دیا برہم طالبات جو تحفظ کے متعلق فکر مند تھی ۔ آدھی رات کو ہاسٹل کے روبرو احتجاج کیا ۔ طالبات کے اس احتجاج سے علاقہ میں سنسنی پیدا ہوگئی اور پولیس کے اعلیٰ عہدیدار عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس پہونچ گئے ۔ اس موقع پر پولیس نے طالبات کی جانب سے پکڑے گئے بدقماش کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ شروع کردی ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر آف پولیس نارتھ زون روہنی پریہ درشنی نے بتایا کہ پی جی ویمن ہاسٹل میں کل تین افراد داخل ہوئے تھے جو لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہے تھے ۔ پولیس نے تین افراد کی شناخت کرلی ہے دو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ انہوں نے طالبات کو اس بات کا یقین دلایا کہ طالبات کے تحفظ کے لیے ہر ممکنہ اور موثر و ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پرنسپل اور وائس چانسلر سے رابطہ قائم کرتے ہوئے لڑکیوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کو انجام دیا جائے گا اور فی الحال پی جی ویمن ہاسٹل کے قریب پولیس گشت بڑھا دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی۔۔ ع