عثمان ساگر اور حمایت ساگر کی سطح آب کا جائزہ لینے پر غور، شکم خالی کرنے پر ذخیرہ کی گنجائش

   

حیدرآباد۔31۔مارچ(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کے محکمہ آبپاشی نے دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کو پینے کے پانی کی سربراہی کرنے والے ذخائر آب عثمان ساگر و حمایت ساگر کی سطح آب اور مکمل سطح آً کا جائزۃ لیتے ہوئے دونوں ذخائر آب کی صفائی کے سلسلہ میں موصول ہونے والی نمائندگیوں کوجائزہ لینا شروع کردیا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں جمع ہونے والی ریت کی نکاسی کے ذریعہ اس کے حقیقی سطح آب کا جائزہ لینے کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں کیونکہ تالابوں اور ذخائر آب کے تحفظ کے لئے خدمات انجام دینے والی تنظیموں کے ذمہ داروں نے حمایت ساگر اور عثمان ساگر کے دروازوں کومعمولی بارش کے بعد بھی بار بار کھولتے ہوئے ان ذخائر آب کے پانی کی نکاسی کے اقدامات پر تکنیکی ماہرین کے ذریعہ پیش کی گئی رپورٹ میں کہاگیا تھا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے منظم انداز میں دونوں ذخائر آب کوختم کرنے کی ساز ش کی جا رہی ہے اسی لئے دونوں تاریخی ذخائر آب سے ریت کی نکاسی کے بجائے پانی کے بہاؤ کو یقینی بناتے ہوئے پانی کی نکاسی کے اقدامات کئے جاتے رہے ہیں تاکہ ان دونوں ذخائر آب کو ہونے والے نقصان کے ذریعہ یہ باور کروایا جاسکے کہ یہ ذخائر آب اب ناقابل استعمال ہیں اسی لئے جی او 111 کو برخواست کردیا جائے لیکن تالابوں کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے جہدکاروں نے حکومت کی جانب سے عدم سنوائی پر عدالت میں بھی اس بات کی شکایت کرتے ہوئے دونوں ذخائر آب کی صفائی کے اقدامات کی ہدایت دینے کی خواہش کی تھی ۔3