عثمان ساگر کو خوبصورت بنانے کیلئے 100 کروڑ کا پراجکٹ

,

   

سیاحتی مرکز میں تبدیلی، ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے تیاریاں

حیدرآباد۔ شہر کے اہم ذخیرہ آب عثمان ساگر ( گنڈی پیٹ ) کے قیام کے 100 سال آئندہ سال مکمل ہوجائیں گے۔ ایسے میں حکومت گنڈی پیٹ کو ایک اہم سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ عثمان ساگر جو شہر سے 20 کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے 1920 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ حکومت نے عثمان ساگر کی ترقی اور اسے سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کیلئے 100 کروڑ روپئے پر مشتمل پراجکٹ کو منظوری دی ہے لیکن یہ گذشتہ کئی برسوں سے عمل آوری کا منتظر ہے۔ پراجکٹ کا مقصد علاقہ کو چھٹیاں گذارنے کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں نے بتایا کہ عثمان ساگر، درگم چیروو اور لمبنی پارک کی طرز پر اہم سیاحتی مرکز میں تبدیل کیا جائے گا۔ ایچ ایم ڈی اے ذریعہ پراجکٹ پر عمل آوری کی تجویز ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ذخیرہ آب سے 200 میٹر کی دوری پر واقع گارڈن کو خوبصورتی سے تیار کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ اس گارڈن کی نگہداشت کررہا ہے لیکن اب یہ کام ایچ ایم ڈی اے کے سپرد کیا جائے گا۔ این ٹی آر گارڈن کی طرز پر اس گارڈن کو ترقی دی جائے گی۔ ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے واکنگ ٹریک، سیکلنگ ٹریک کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی کے اقدامات کئے جائیں گے۔