عثمان ساگر کے دو دروازوں کو ایک فیٹ اٹھایا گیا ، پانی کے اخراج کا آغاز

   

حمایت ساگر و عثمان ساگر میں پانی کے جمع ہونے پر محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا فیصلہ
حیدرآباد۔25۔ ستمبر۔(سیاست نیوز) حمایت ساگر و عثمان ساگر گنڈی پیٹ میں جمع ہونے والے پانی کو دیکھتے ہوئے محکمہ آبرسانی کے حکام نے عثمان ساگر کے 2 دروازوں کو ایک فیٹ تک اٹھاتے ہوئے پانی کے اخراج کے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ریاست میں جاری وقفہ وقفہ سے بارش کے نتیجہ میں دونو ں ذخائر آب کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اوران ذخائر آب کی سطح آب مکمل ہونے کے قریب پہنچنے پر پانی کے اخراج کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔عثمان ساگر( گنڈی پیٹ)کی مکمل سطح آب 1790 فیٹ ہے اور اس ذخیرہ آب میں 3.900 ٹی ایم سی پانی جمع رکھنے کی گنجائش موجود ہے لیکن عثمان ساگر میں مسلسل جمع ہونے والے پانی کے نتیجہ میں عثمان ساگر کی سطح آب 1789.85 فیٹ ریکارڈ کی جار ہی ہے اور 3.888 ٹی ایم سی پانی عثمان ساگر میں جمع ہوچکا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق عثمان ساگر میں جو پانی پہنچ رہا ہے 350 کیوزک پانی پہنچ رہا ہے جس کے نتیجہ میں ذخیرہ آب کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اسی لئے عہدیداروں نے عثمان ساگر کے 2 دروازوں کو 1 فیٹ تک اٹھاتے ہوئے موسیٰ ندی میں پانی کے اخراج کے اقدامات کئے ہیں۔اسی طرح حمایت ساگر میں 1400 کیوزک پانی پہنچ رہا ہے اور حمایت ساگر کی مکمل سطح آب 1763.50 فیٹ ہے اور فی الحال حمایت ساگر میں بھی تیز رفتار کے ساتھ پانی جمع ہونے لگا ہے۔اس ذخیرہ آب میں 2.970 ٹی ایم سی پانی جمع کرنے کی گنجائش موجود ہے اور ابھی حمایت ساگر میں 2.772 ٹی ایم سی پانی جمع ہوچکا ہے ۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ اگر حمایت ساگر میں مزید پانی کی آمد میں اضافہ ہوتا ہے اور پانی خطرہ کے نشان سے اوپر ہوتا ہے تو ایسی صورت میں اس ذخیرہ آب کے بھی دروازوں کو اوپر اٹھاتے ہوئے پانی کے اخراج کے اقدامات کئے جائیں گے جو کہ عیسیٰ ندی سے ہوتے ہوئے موسیٰ ندی میں خارج کیا جائے گا۔3