عثمان نگر کے مکین ایکبار پھر علاقہ کا تخلیہ کرنے پر مجبور

   

بارش سے تالاب کی شکل اختیار ، متعلقہ رکن اسمبلی وزیر ہونے کے باوجود بے بس
حیدرآباد۔28 جولائی (سیاست نیوز) شہر کے نواحی علاقہ عثمان نگر میں بسنے والے شہری ایک مرتبہ پھر اپنے علاقہ کا تخلیہ کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ عثمان نگر ‘ بندلہ گوڑہ کے مکینوں کے لئے بارش کا موسم کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا کیونکہ کسی بھی مقام پر ہونے والی بارشیں آسمان سے برستی ہیں اور جو پانی زمین پر آتاہے وہ جذب ہوجاتا ہے یا بہہ جاتا ہے لیکن عثمان نگر کے مکینوں کے لئے عثمان نگر تالاب میں تبدیل ہوجاتا ہے جس کی وجہ بارش کا اثر زائد از 20 ماہ رہتا ہے اور موسم گرما کی شدت جب عروج پر پہنچتی ہے اس وقت اس علاقہ میں جمع پانی سوکھتا ہے اور ابھی گذشتہ بارش کے اثرات ختم نہیں ہوتے لیکن موسم باراں کا آغاز ہوجاتا ہے جو کہ عثمان نگر میں پانی جمع ہونے کا نیا سلسلہ شروع کردیتا ہے۔ گذشتہ تین یوم کے دوران شہر میں ہوئی بارش کے بعد شہر کے نواحی علاقہ بندلہ گوڑہ سے متصل عثمان نگر میں پانی جمع ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجہ میں عثمان نگر کے مکینوں نے دوبارہ محفوظ مقامات کو منتقل ہونے کے اقدامات کا آغاز کردیاہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ عثمان نگر جو کہ حلقہ اسمبلی مہیشورم کا حصہ ہے اور بدقسمتی سے اس حلقہ کی نمائندگی کرنے والی رکن اسمبلی ریاستی کابینہ میں وزیر بھی ہیں لیکن اس کے باوجود اس حلقہ اسمبلی میں موجود علاقہ عثمان نگر کے مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کے بجائے یہ کہتے ہوئے مسئلہ کو نظرانداز کیا جاتا ہے کہ یہ علاقہ تالاب میں آباد کیا گیا ہے اور تالابوں میں بسائی جانے والی بستیوں میں بارش کے پانی کو جمع ہونے سے نہیں روکا جاسکتا ۔ متعلقہ رکن اسمبلی اور عہدیداروں کی جانب سے عثمان نگر کے متعلق دیئے جانے والے بیانات کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ریاست تلنگانہ یا شہر حیدرآباد میں عثمان نگر کے سوائے کوئی بستی تالاب میں بسائی نہیں گئی ہے ۔دونوں شہروں کے کئی علاقوں میں تالابوں پر کئے گئے قبضہ پر بسائی گئی بستیوں میں ہمہ منزلہ عمارتیں قائم کی جاچکی ہیں اور ان علاقوں میں پانی جمع ہونے کے مسائل کو حل کرلیاگیا ہے ۔ عثمان نگر محض غریب مسلمانوں کی بستی ہے اسی لئے اس علاقہ میں بارش کا پانی جمع ہونے کے مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کے بجائے اسے نظرانداز کیا جا رہاہے حالانکہ شہر کے کئی مقامات پر جہاں ہمہ منزلہ عمارتیں تالابوں پر قبضہ کرتے ہوئے تعمیر کی گئی ہیں ان علاقوں میں برساتی پانی کے بہاؤ کے لئے نالوں کی تعمیر اور پائپ لائن کی تنصیب کے ذریعہ مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں۔ تلنگانہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے عثمان نگر کے مسئلہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ اعلان کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود اس مسئلہ کے حل کے لئے اقدامات کے بجائے معاملہ کو ٹالتے ہوئے عوام کو مشکل حالات کا شکار بنایا جارہا ہے تاکہ وہ اس علاقہ سے اپنے مکانات فروخت کرتے ہوئے منتقل ہونے پر مجبور ہوجائیں ۔