عجوبہ : کورونا سے لڑائی اور متاثرین کی مدد کیلئے شعبہ جات کانکنی ، کوئلہ ، دفاع میںاصلاحات

,

   

مودی حکومت میں وہ دن دور نہیں جب کہیں قحط پڑے گا ۔ ہزاروں لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوں گے ۔ وزیراعظم دورہ کرتے ہوئے 100 مردوں کی گنجائش والے ہاسپٹل کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ میڈیا کو بتائیں گے کہ یہ ہے دوراندیشی کے ساتھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ ۔ 2024ء تک دواخانہ تیار ہوجائے گا ۔ اس کے بعد جنرل الیکشن ۔ فاقہ سے مرنے والوں کو فوری مدد کی درخواست پر فرمائیں گے ، دوستو ! یہ اعلان مرکزی کابینی وزیر کے ذریعہ چار ، پانچ یوم تک اقساط میں کیا جائے گا !

نئی دہلی ۔ /16 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس کے خلاف تقریباً دو ماہ سے مودی حکومت جس طرح نمٹ رہی ہے وہ عجیب ماجرا معلوم ہورہا ہے ۔ /25 مارچ سے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دو مرحلوں تک وزیراعظم نریندر مودی نے قوم سے ٹی وی پر راست خطاب میں عجیب و غریب فرمائشیں کی ہیں جیسے تالی بجاؤ ، روشنی کرو وغیرہ ۔ ایک ماہ تک مودی حکومت نے یہ نہ سوچا کہ رات کے اوقات میں محض 4 گھنٹے کی مہلت کے ساتھ ملک گیر لاک ڈاؤن لاگو کردینے کے کس قدر سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ۔ ایک ، دو ہفتوں میں نظر آگیا کہ نصف درجن سے زائد ریاستوں میں لاکھوں مائیگرینٹ ورکرس یکایک پھنس گئے ۔ اب نہ ان کے پاس کام رہا اور نہ وہ اپنے آبائی وطن واپس جانے کے موقف میں رہے ۔ یوں مزید دو تین ہفتے گزرگئے جس کے بعد وزیراعظم نے گزشتہ منگل کو پھر ایک بار قوم سے خطاب میں 20 لاکھ کروڑ روپئے کے ’’ عملاً قیاسی‘‘ معاشی پیاکیج کا اعلان کیا مگر تفصیلات کی آگاہی وزیر فینانس نرملا سیتارامن پر ڈال دی ۔ وزیر فینانس اگلے روز چہارشنبہ سے لگاتار آج ہفتہ تک قسطوں میں معاشی پیاکیج کے حصوں کو پیش کرتی آرہی ہیں ۔ ہفتہ کو وزیر فینانس نے جو اعلانات کئے ان کا کووڈ۔19 کے خلاف لڑائی اور قوم کو اس وباء سے بچانے سے دور کا واسطہ بھی نظر نہیں آرہا ہے ۔ نرملا نے ڈھلتی معیشت کوفروغ دینے کے مقصد سے اعلان کیا کہ ڈیفنس مینوفیکچرنگ میں بیرونی راست سرمایہ کاری ، مزید 6 ایرپورٹس کو خانگیانہ ، مزید فضائی گنجائش کو دستیاب کرانا اور کمرشیل کوئلہ ، کانکنی میں پرائیویٹ سیکٹر کو مشغولیت کی اجازت دینا ۔ ان باتوں سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ مرکزی حکومت کے سالانہ بجٹ کے اقتباسات ہیں ۔ کورونا وائرس جس نے ملک بھر میں 90 ہزار سے زائد مریض بنادیئے ہیں ، بھلا اس کے ازالہ اور خاتمہ کیلئے ڈیفنس مینوفیکچرنگ میں ایف ڈی آئی کا کیا واسطہ اور کیا تعلق ہے ۔ وزیر فینانس نے یہ بھی کہا کہ کئی ہتھیار جو درآمد نہیں کئے جاسکے انہیں میک ان انڈیا کے تحت تیار کیا جائے گا ۔ کیا یہ بھی کووڈکو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا ؟ انہوں نے کہا کہ خانگی شعبہ کو انڈین اسپیس پروگرام میں مشغول کیا جائے گا ۔ جیسے فلکیاتی کوچ اور بیرون خلاء کا سفر نیز سیٹلائیٹ لانچ کرنا ۔ نرملا نے معاشی و امدادی پیاکیج کے چوتھے حصہ کے اعلان میں زیادہ تر اصلاحات پر توجہ دی اور ایسی سرمایہ کاری کی بات کی جس کی قدر نظرانداز کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو ڈیفنس مینوفیکچرنگ وینچرس میں خودبخود فراہم ہونے والی سرکاری کارروائی کے ذریعہ 74 فیصد تک حصص کے مالک بننے کی اجازت دی جائے گی ۔ یہ حد موجودہ طور پر 49 فیصد ہے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ یہ اقدام سکیورٹی کلیرنس کے قواعد کے تابع رہے گا ۔ چہارشنبہ ، جمعرات اور جمعہ کو معاشی پیاکیج کے تحت نرملا نے مودی حکومت کی طرف سے جو کچھ اعلانات کئے ، وہ پھر بھی کسی حد تک متاثرین کورونا وائرس سے تعلق رکھتے ہیں ۔ لیکن ہفتہ کو حکومت نے حد کردی ۔ شائد اسی لئے یہ حکومت عجوبہ کہلائی جاسکتی ہے ۔