عدالتوں میں اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ

   


صدرنشین وقف بورڈ کا اسٹانڈنگ کونسلس اور لا آفیسرس کے ساتھ اجلاس

حیدرآباد : صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اسٹانڈنگ کونسلس اور لا آفیسرس کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ہائیکورٹ اور دیگر عدالتوں میں اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انھوں نے قیمتی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے مؤثر پیروی اور مقررہ وقت پر کاؤنٹرس داخل کرنے کی ہدایت دی۔ انھوں نے کہاکہ جن مقدمات میں حکم التواء جاری کیا گیا اس کی برخاستگی کی مساعی کی جائے تاکہ وقف جائیدادوں کا تحفظ ہو۔ محمد سلیم نے کہاکہ ضرورت پڑنے پر سینئر کونسلس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ محمد سلیم نے ہائیکورٹ، ٹریبونل اور تحت کی عدالتوں میں زیردوران مقدمات کا جائزہ لیا۔ مختلف عدالتوں میں 2000 سے زائد مقدمات زیرالتواء ہیں۔ محمد سلیم نے کہاکہ حکومت نے اوقافی جائیدادوں کے رجسٹریشن روکنے کے لئے جی او 15 جاری کیا ہے۔ وقف بورڈ کی جانب سے ضلع کلکٹرس کو وقف ریکارڈ روانہ کیا گیا تاکہ ریونیو ریکارڈ میں شامل کیا جاسکے۔ غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں سنجیدہ ہیں۔ اجلاس میں جن اہم جائیدادوں سے متعلق مقدمات کا جائزہ لیا گیا ان میں درگاہ حضرت سیف نواز جنگ بالاپور، عاشور خانہ علی سعد بالاپور، درگاہ حضرت بابا شرف الدین پہاڑی شریف، مسجد عالمگیر و عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹھ اور درگاہ حضرت سالار اولیاء حفیظ پیٹھ شامل ہیں۔ اسٹانڈنگ کونسلس ابو اکرم، فرحان اعظم خاں، نذیر حسین، آصف امجد ایڈوکیٹس، وزیر احمد لا آفیسر اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ محمد سلیم نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وکلاء کو مکمل ریکارڈ فراہم کریں تاکہ مقدمات کے مؤثر پیروی ہوسکے۔ اس طرح کے اجلاس ہر ماہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔