عدالتوں میں مقدمات کی موثر پیروی کیلئے قانونی ماہرین کا تقرر

   

پبلک پراسیکیوٹرس اور اسٹانڈنگ کونسلس کی کارکردگی بہتر بنانے کی مساعی
حیدرآباد۔22 ۔ستمبر (سیاست نیوز) حکومت اور سرکاری محکمہ جات کے خلاف عدالتوں میں مقدمات کی موثر انداز میں پیروی کیلئے حکومت نے پبلک پراسیکیوٹرس اور اسٹانڈنگ کونسل کی اعانت کیلئے لا اسوسی ایٹس کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ میں حالیہ عرصہ میں ضلع کلکٹرس اورحکومت کے سکریٹریز کو توہین عدالت کے مقدمات کے سلسلہ میں نہ صرف حاضر ہونا پڑا بلکہ انہیں سزا سنائی گئی ۔ عہدیداروں کی عدالت میں طلبی اور سزا سے نظم و نسق کی کارکردگی متاثر ہونے کے اندیشہ کے تحت حکومت نے قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں یہ پہلا موقع ہے جب کوئی حکومت عدالتی مقدمات کی پیروی کیلئے لا اسوسی ایٹس کا تقرر کرے گی ۔ واضح رہے کہ عدالتوں میں حکومت سے متعلق ایسے ہزاروں مقدمات زیر التواء ہیں جن میں حکومت اہم فریق ہے۔ عام طور پر مقدمات کی عدم پیروی اور سرکاری وکیلوں کی دیگر مصروفیات کے نتیجہ میں محکمہ جات کے سکریٹریز اور کلکٹرس کے خلاف عدالتوں کے فیصلے منظر عام پر آرہے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں 30 اہم محکمہ جات کیلئے لا اسوسی ایٹس کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا ۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوجائیں تو دیگر محکمہ جار کیلئے بھی تقررات عمل میں آئیں گے۔ لا اسوسی ایٹس نہ صرف حلفناموں کے ادخال میں تعاون کریں گے بلکہ حکم التواء کی برخواستگی اور دیگر امور میں سرکاری وکلاء کی رہنمائی کریں گے ۔R
لا اسوسی ایٹس دراصل حکومت اور سرکاری وکلاء کے درمیان لائزن آفیسر کا کام انجام دیں گے ۔ وہ ایڈوکیٹ جنرل کے دفتر سے بھی ربط میں رہیں گے۔ محکمہ قانون کی جانب سے سرکاری محکمہ جات کو کنٹراکٹر کی بنیاد پر لا اسوسی ایٹس کے تقرر کی اجازت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کے اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرس کے تقررات میں تاخیر کے سبب مقدمات کی یکسوئی میں حکومت کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ R
اہم سرکاری محکمہ جات کے شعبہ قانون کو مستحکم کرتے ہوئے حکومت عدالتوں میں مخالف فیصلوں کو روکنے کے اقدامات کرے گی ۔ R