اسٹینڈنگ کونسلس کے ساتھ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کا اجلاس
حیدرآباد۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے آج ہائی کورٹ میں اسٹینڈنگ کونسلس کے ساتھ زیر دوران مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اسٹینڈنگ کونسلس کو ہدایت دی کہ وہ مقبرہ روشن الدولہ بالاپور اور عاشور خانہ علی سعد مامڑپلی کے مقدمات پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ مقبرہ روشن الدولہ میں اوقافی اراضی پر ناجائز قبضے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ پٹہ جات کو منسوخ کردے گا۔ مامڑ پلی کی اراضی پر ایک سیاستداں کی جانب سے غیر مجاز قبضہ کیا گیا ہے۔ اراضی پر جاری تعمیری کام کو روکنے کے لیے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی ہدایت دی گئی۔ مقدمہ زیردوران ہونے کے باوجود سیاسی قائد نے تعمیری کام کو جاری رکھا ہے۔ درگاہ سالار اولیا حفیظ پیٹ اور دیگر اراضیات کے مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کے کائونٹرس کی بروقت تیاری اور عدالت میں پیشکشی کے ذریعہ جائیدادوں کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ کائونٹرس میں تاخیر کے نتیجہ میں غیر مجاز قابضین فائدہ اٹھارہے ہیں۔ محمد سلیم نے بتایا کہ وقف بورڈ میں لیگل سیکشن کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور قانونی ماہرین کا تقرر عمل میں لاتے ہوئے مقدمات کے کائونٹرس کی تیاری میں اسٹینڈنگ کونسل کی مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کو پوری دیانتداری کے ساتھ وقف جائیدادوں کے مقدمات کی پیروی کرنی چاہئے۔ اس موقع پر اسٹینڈنگ کونسلس صفی اللہ بیگ، فرحان اعظم، فاروق صلاح الدین کے علاوہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایم اے حمید اور وقف بورڈ کے عہدیدار موجود تھے۔ محمد سلیم نے بتایا کہ ہائی کورٹ میں اسٹانڈنگ کونسل کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا ۔