عدالتی افسران کا معاملہ آئینی بنچ کے سپرد

   

نئی دہلی۔ 7 اکتوبر (ایجنسیز) ملک کی اعلیٰ ترین عدالت، سپریم کورٹ نے منگل کے روز ملک بھر کی ماتحت عدالتوں کے عدالتی افسران کے کیریئر میں ٹھہراؤ سے متعلق معاملات کو پانچ رکنی آئینی بنچ کے سپرد کر دیا۔ چیف جسٹس بی۔ آر۔ گَوئی اور جسٹس کے۔ونود چندرن پر مشتمل بینچ نے عدالتی افسران کی سروس شرائط، تنخواہوں کے ڈھانچے اور کیریئر میں ترقی سے متعلق امور پر آل انڈیا ججز ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر ایک عرضی پر سماعت کے دوران یہ حکم جاری کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ میں ابتدائی سطح پر خدمات میں شامل ہونے والے افسران کیلئے ترقی کے محدود مواقع کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع حل کی ضرورت ہے۔بینچ نے کہا کہ اس معاملہ پر سپریم کورٹ کے پہلے جاری کیے گئے نوٹسوں کے جواب میں کئی ہائی کورٹس اور ریاستی حکومتوں نے مختلف آراء پیش کی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ ہائی کورٹس کا خیال ہے کہ موجودہ صورتحال میں وہ جج جو ابتدا میں سول جج (جونیر ڈویژن) کے طور پر خدمت میں داخل ہوتے ہیں۔