عدالت عظمی کافیصلہ حقائق اور سچائی کونظر اندازکرنے والا، ملک کے حالات انتہائی صبر آزما: مولانا محمود مدنی

,

   

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی نے بابر ی مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ سے شدید اختلاف کا اظہار کیا ہے اور اسے حقائق اور سچائی کو نظر انداز کرنے والا فیصلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ معزز ججوں نے ایک طرف تو اپنے فیصلہ میں بابری مسجد کے اندر مورتی رکھنے اور اسے غلط قرار دیا اور دوسری بات یہ کہ یہ جگہ ان کو دیدی جنہوں نے مسجد کو مسمار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت اور دستوری قوانین کا نفاذ ہوا تو اس وقت بھی وہاں مسجد موجودتھی۔ لوگ وہاں نماز پڑھا کرتے تھے۔ یہ سپریمکورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی پاسداری کرے او رآئین میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ ہے۔ اس موقع پر مولانا مدنی نے سابق جسٹس گنگولی کے بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا کہ تاریخ کا طالب علم ہونے کے باوجود ان کے لئے یہ فیصلہ ناقابل فہم ہے۔ مولانا محمود مدنی کہا کہ ملک کے موجودہ حالات مسلمانوں کیلئے انتہائی صبر آزما ہے۔ ہم کو چاہئے کہ صبر وتحمل کے ساتھ حالات کا مقابلہ کریں اور اللہ پر کامل بھروسہ رکھیں۔