حیدرآباد 10 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کی جانب سے عراق میں امریکی افواج کو نشانہ بناتے ہوئے میزائیل داغے جانے پر تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 25 ہزار ورکرس متفکر ہیں جو عراقی شہر اربل میںبرسر کار ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں اضافہ کے اندیشے بھی بڑھ گئے ہیں ایسے میں یہ ورکرس وہاں سے نکل جانا چاہتے ہیں۔ تلنگانہ گلف ائمپلائز ویلفیر اسوسی ایشن نے اس مسئلہ میں مداخلت کرتے ہوئے تلنگانہ ورکرس سے اپیل کی ہے کہ وہ اربل میں ہندوستانی قونصل خانہ پر جمع ہوجائیں تاکہ حکام پر دباو ڈالا جاسکے کہ وہ ان کی واپسی کے انتظامات کریں۔ ہندوستانی سفارتخانہ نے بھی اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مزید وضاحت تک عراق کے سفر سے گریز کریں۔ اسوسی ایشن کے نائب صدر رام چندر رائلا وار نے کہا کہ وہاں بالکل نراج اور غیر یقینی صورتحال ہے ۔ وہاں بے شمار امریکی افواج ہیں جنہیں ایران کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ آئندہ دنوں میں صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی ہے ۔ رامچندر رائلا وار بھی اربل میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے ورکرس کی کثیر تعداد امکان ہے کہ ہندوستانی قونصل خانہ پر جمع ہوجائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ جس مقام پر کام کرتے ہیں وہ امریکی قونصل خانہ سے صرف دو منٹ کے فاصلے پر ہے ۔ یہاں کشیدگی ہے اور ہم کو یقینی طور پر خطرناک صورتحال کا سامنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ورکرس اربل اور اطراف کے ٹاونس میں تعمیراتی مقامات پر برسر کار ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت ہند نے چہارشنبہ کو ایک اڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آئندہ مشورہ تک عراق کا سفر کرنے سے گریز کریں کیونکہ وہاں کی صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے ۔