موصل ۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں ملک گیر سطح پر آج حکومت مخالف احتجاجی جلوسوں میں مہلوک افراد کا سوگ منایا گیا۔ احتجاجی حکومت پر کرپٹ، غیرکارکرد اور غیرملکی طاقتوں کے اشارے پر ناچنے والی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے تھے۔ احتجاج میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 420 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے جمعہ کے دن کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیں گے اور ہفتہ اواخر میں چیمبر کا اجلاس طلب کریں گے لیکن اس کا کوئی ایجنڈہ شائع نہیں کیا گیا۔ حالیہ ہفتوں میں ان اکثریتی آبادی والے علاقے احتجاج میں شرکت سے دور رہے۔ وہ مرکزی حکومت کے مخالف نہیں ہیں حالانکہ اس کی وجہ سے انہیں دہشت گرد اور سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کا حامی قرار دیا جارہا ہے لیکن چند دن قبل تشدد میں اضافہ کے بعد تین شہروں میں عراقیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے جلوس جن میں ہزاروں طلبہ سیاہ لباس میں ملبوس شریک تھے۔جلوس کی شکل میں سڑکوں پر آ گئے تھے۔ نجف میں بھی مہلوکین کا سوگ منایا گیا ۔ احتجاجیوں نے حکومت سے اپنے بنیادی حقوق طلب کئے۔