بغداد : عراق کے صدر عبداللطیف رشیدکا کہنا ہے کہ ان کا ملک پانی کے ایک “غیر معمولی” بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ خوراک کے تحفظ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور “خطرناک” شرح سے نقل مکانی کا سبب بن رہا ہے۔صدر رشید نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی آبی کانفرنس کے دوران کہا کہ “پڑوسی ممالک کی آبی پالیسیوں کی وجہ سے بنیادی آبی وسائل میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے”۔ عراقی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر نے خشک سالی کے بڑھنے سے عوام اور ملکی معیشت کو لاحق خطرات پرکھل کر بات کی”۔انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی کمی عراق میں زرعی خوراک کے نظام، ماحولیاتی نظام اور سماجی استحکام کے لیے خطرات کا باعث ہے۔عراقی صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پانی کے بحران کے پائیدار حل تلاش کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ آبادی میں اضافے کی وجہ سے ان کے ملک کی پانی کی ضروریات اگلی دہائی میں بڑھ جائیں گی۔قابل ذکر ہے کہ عراق پانی کے شدید بحران سے دوچار ہے، جس میں وہ ترکیہ اور ایران پر بین الاقوامی معاہدوں کی “عدم تعمیل” اور اپنے پانی کے حصیکی “خلاف ورزی” کا الزام لگاتا ہے۔ عراق کا کہنا ہے کہ پڑوسی ملکوں ترکیہ اور ایران کے ڈیموں کی وجہ سے بغداد کو آبی قلت کا سامنا ہے