بغداد: شمالی عراق میں پھر رات کے وقت ایرانی حملوں کے بعد عراقی وزارت خارجہ نے کردستان کے علاقے پر ڈرون اور میزائلوں کے ذریعے ایرانی بمباری کی شدید مذمت کی اور کہا ملک کو تنازعات کا میدان نہیں بننے دیں گے ۔میڈیاکے مطابق وزارت خارجہ نے حملوں کو ’’دو ٹوک‘‘ مسترد کیا اور کہا یہ ملک بیرونی جماعتوں کے لیے حساب چکانے کا میدان ہوگا۔انہوں نے کہا کردستان کے علاقے پر ایران اور ترکی کے متعدد بار کے حملے عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ۔ عراقی حکومت اس بات پر زور دیتی ہے کہ عراق کی سرزمین کو کسی پڑوسی ملک کو نقصان پہنچانے کا راستہ یا ہیڈ کوارٹرز نہیں ہونا چاہیے ۔ واضح رہے اتوار کو رات گئے ایران کی جانب سے کردستان میں مقیم ایرانی کرد حزب اختلاف کے گروپوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔گزشتہ دو روزکے دوران شمالی شام اور عراق میں کردوں کے ٹھکانوں پر ترکی نے بھی بمباری کی ہے ۔ واضح رہے شمالی عراق پر ایرانی حملے ستمبر کے وسط سے دہرائے جا رہے ہیں، ستمبر کے وسط میں ہی ایران میں ایک خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد سے احتجاجی مظاہرے شروع ہیں۔