عرفان پٹھان کو 27 برس کی عمر میں کرئیر ختم ہونے پر افسوس

   

نئی دہلی۔7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عرفان پٹھان نے ہفتہ کوکرکٹ کے سبھی فارمیٹ سے سبکدوشی کا اعلان کردیا اور اس دوران انہوں نے کہا لوگ 28-27 سال کی عمرمیں اپنا کیریئرشروع کرتے ہیں اور میراکیریئرتب ختم ہوگیا، جب میں27 سال کا تھا اورمجھ کواس کا افسوس ہے۔ عرفان پٹھان جب 19 سال کے تھے، تب انہوں نے2003 میں آسٹریلیا کیخلاف ہندوستان کی طرف سے پہلا میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے اپنا آخری میچ 2012 میں سری لنکا کے خلاف ٹی 20 ورلڈ کپ میںکھیلا تھا۔ عرفان پٹھان اب 35 سال کے ہیں۔ انہوں نے کہا لوگ 28-27 سال کی عمرمیں اپنا کیریئرشروع کرتے ہیں اورمیراکیریئرتب ختم ہوگیا، جب میں 27 سال کا تھا، تب میں نے 301 بین الاقوامی وکٹ حاصل کرلئے تھے، لیکن میرا کیریئروہیں پرختم ہوگیااور مجھے اس کا افسوس ہے۔ عرفان پٹھان نے کہا میں چاہتا تھا کہ میں اورمیچ کھیلوں اوراپنے وکٹوں کی تعداد 600-500 تک پہنچاؤں اوررنزبھی بناؤں لیکن ایسا نہیں ہوپایا۔ 27 سالہ عرفان پٹھان کواپنے کیریئر کے عروج پرزیادہ مواقع نہیں ملے۔ جوبھی وجہ رہے ہوں، ایسا نہیں ہوا۔ کوئی شکایت نہیں ہے، لیکن جب پیچھے مڑکردیکھتا ہوں، تو افسوس ہوتا ہے۔ عرفان پٹھان نے کہا کہ 2016 میں پہلی مرتبہ انہیں لگا کہ اب وہ پھرسے کبھی ہندوستان کی طرف سے نہیں کھیل پائیں گے۔ انہوں نے کہا میں 2016 کے بعد سمجھ گیا کہ میں واپسی نہیں کرنے والا ہوں جبکہ میں تب مشتاق علی ٹرافی میں سب سے زیادہ رن بنائے تھے۔ میں سب سے بہترین آل راؤنڈرتھا اورجب میں نے سلیکٹروں سے بات کی تووہ میری بولنگ سے بہت خوش نہیں تھے۔ بڑودہ میں پیدا ہوئے پٹھان کوپرتھ میں 2008 میں شاندارکارکردگی کیلئیمین آف دی میچ منتخب کیا گیا، لیکن اس کے بعد وہ صرف دوٹسٹ ہی اورکھیل پائے۔ انہوں نے کہا لوگ پرتھ ٹسٹ کی بات کرتے ہیں۔ اگرلوگ پورے اعدادوشمارپرغورکریں تواس کے بعد میں صرف ایک ٹسٹ (اصل میں دوٹسٹ) ہی اورکھیلا۔ میں اس میچ میں مین آف دی میچ تھا، لیکن پھرمجھے مواقع نہیں ملے۔ یہاں تک جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے آخری میچ میں میں آل راؤنڈرکے طورپرکھیلا تھا۔ میں نے نمبر7 پر بیٹنگ کی تھی۔