خواتین کانفرنس کے بضمن اجلاس سے حافظ عبد العلی اور مولانا سید شاہ نورالحق قادری کا خطاب
حیدرآباد 28/ نومبر (راست) جامعۃ المؤمنات کی 14 ویںسالانہ دویومی کل ہند خواتین کانفرنس کے بضمن آئمہ وخطباء مساجد کااہم مشاورتی اجلاس جامعۃ المؤمنات مغلپورہ میں جناب سید شاہ نور الحق قادری صدر استقبالیہ کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں تمام آئمہ وخطباء کے مسلم خواتین سے پرزور اپیل کی کہ وہ دو یومی کل ہند خواین کانفرنس میں شریک رہیں۔اجلاس کا آغاز مولانا حافظ وقاری عبد العلی صدیقی کی قرأت ، حافظ محمد مصعب پاشاہ دانش کی نعت شریف سے ہوا،مولانا مفتی حافظ محمد وجہہ اللہ سبحانی نے کہا کہ اے ایمان والو اسلام میں مکمل داخل ہو اور ایمان والوں میں مرد وخواتین دونوں بھی شامل ہیں۔ دورحاضر میں لڑکیوںکو عصری تعلیم کے دینی تعلیم کا دینا بھی ضروری ہے۔ جامعۃ المؤمنات مسلم خواتین کی رہنمائی و رہبری میںکوئی کسر باقی نہیںرکھا میںخواتین سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ دویومی کل ہند خواتین کانفرنس میںشرکت فرماکر دینی معلومات میںاضافہ کرلیں۔ مولاناحافظ عبد العلی صدیقی امام مکہ مسجد نے کہا کہ معاشرہ کی بگاڑ اور سدھار میں عورت کے کردار کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے ، عصرحاضر میںعورتوں کو دین دار ہونا بے حد ضروری ہے ،جامعۃ المؤمنات کی خواتین کانفرنس مستحسن فعل ہے ، خواتین وطالبات کو چاہئے کہ اس کانفرنس میںشریک ہوکر کامیاب بنائیں۔ آئمہ وخطباء مساجد جمعہ کے خطبہ کے دوران بھی مرد حضرات سے اپیل کریں کہ وہ خواتین کو اجتماع میںروانہ کریں ۔مولانا مفتی محمد مبین احمدنے کہا کہ خواتین کانفرنس جو منعقد ہورہی ہے اس میںاخلاص ہو اور آئمہ حضرات کی جد وجہد ہو تو یہ کانفرنس ضرور کامیاب ہوگی۔ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ اس کانفرنس کو کامیاب بنائیں۔ مفتی حافظ محمد مستان علی قادری ناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے کانفرنس کے خدوخال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سارے مقررات کو دعوت نامے دئیے گئے ہیں ، انہو ں نے قبول بھی کیا ہے ، اس کانفرنس میںلگ بھگ ایک لاکھ خواتین وطالبات دونوں شہروں کے علاوہ ہند وستان کی مختلف ریاستوں سے شرکت کریںگیں۔ کانفرنس میں تقاریر کے علاوہ حضور کرام ﷺ کی سنتوں کو عملی طور پر پیش کیا جائیگا ،ان کے علاوہ شرعی عدالت ،مناظرہ، نعتیہ بیت بازی،جدید مسائل پر فقہی مذاکرہ پیش کریںگے۔ دونوں شہروں کے مختلف علاقوں تا اجتماع گاہ تک مفت بس سروس کا نظم رہے گا۔ سید شاہ نور الحق قادری صدر استقبالیہ نے کہا کہ قبل اسلام لڑکیوںکو زندہ دفن کیا جاتا تھا ،بیواؤںکے ساتھ نفرت کی جاتی تھی، رسول کریمﷺ کے عورتوں پر بہت احسانات ہیں۔ آپؐ نے عورتوں پر ہونے والے ظلم کا خاتمہ کیااور عورت کے مقام ومرتبہ کو بلند کیا ۔ مولانا اسحاق نے کہا کہ دور حاضر میںکالج میںتعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں پر نظر رکھیںاورانہیں دین کی تعلیم دینا ضروری ہے۔ نظامت کے فرائض مفتی عبد الواسع احمد صوفی انجام دیئے۔ اس اجلاس میں ڈاکٹرمفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری، ایس ایم سراج الدین، مفتی محمد غوث عادل،حافظ شیخ جعفر ،مفتی شیخ عابد،، حافظ محمدندیم ، حافظ مفتی ریاض احمد اشرفی ، مفتی عبد الرحیم قادری ، مفتی عمران ،حافظ شہباز نقشبندی ، عالم محمد طاہر ،حافظ مرزا شریک رہے۔ دعا وسلام پر اجلاس کا اختتام عمل میںلایاگیا۔