عصری سٹلائیٹ کارٹوسیٹ3کو چھوڑنے کیلئے الٹی گنتی شروع

   

حیدرآباد 26 نومبر ( سیاست نیوز ) تیسری نسل کے عصری سٹلائیٹ کارٹوسیٹ3کو امریکہ کے دیگر 13نانو سٹلائیٹس کے ساتھ پی ایس ایل وی سی 47لانچ پیڈ کے ذریعہ اے پی کے سری ہری کوٹہ کے سیشن دھون خلائی مرکز سے چھوڑنے کے لئے 26گھنٹے کی الٹی گنتی منگل کی صبح 7بجکر 28منٹ پر شروع ہوئی۔ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی (اسرو)نے کہا ہے کہ اس سٹلائیٹ کو دوسری لانچ پیڈ سے کل 9بجکر 28منٹ پر چھوڑا جائے گا۔ اسرو نے کہا کہ یہ سری ہری کوٹہ سے چھوڑاجانے والا 74لانچ وہیکل مشن اور کارٹو سیٹ سلسلہ کا یہ نواں سٹلائیٹ ہوگا۔اسرو نے کہا کہ 22جولائی کو باوقار چندریان 2مشن کو چھوڑے جانے کے بعد یہ جاریہ سال اسرو کا پانچواں مشن ہوگا۔اس سٹلائیٹ کو چھوڑے جانے کے بعدہندوستان خلا کے شعبہ میں ایک اور اہم سنگ میل کو عبورکرلے گا۔ اسرو نے کہا کہ زمین کی تصویریں اور نقشہ سازی والے سٹلائیٹ کارٹوسیٹ 3کو امریکہ کے دیگر 13تجارتی نانو سٹلائیٹس کے ساتھ 27نومبر کو صبح 9بجکر 28منٹ پر آندھراپردیش کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز کے دوسرے لانچ پیڈ کے ذریعہ چھوڑاجائے گا۔ یہ سٹلائیٹس سورج کی گردش کے مطابق چلنے والے مدار میں چھوڑے جائیں گے ۔ان سٹلائیٹس کو چھوڑنا موسمی حالات پر منحصر ہوگا۔ کارٹوسیٹ 3تیسری نسل کا عصری سٹلائیٹ ہے جس میں کافی زیادہ عصری تصویریں لینے کی صلاحیت موجود ہے ۔پی ایس ایل وی سی 47، امریکہ کے 13کمرشیل سٹلائیٹس کو بھی چھوڑے گا۔یہ کام نیو اسپیس انڈیا لمیٹیڈ سے ہوئے تجارتی معاہدہ کے حصہ کے طورپر کیاجائے گا۔لانچ اتھارئیزیشن بورڈ اور مشن کی تیاری کا جائزہ لینے والی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اس مشن کو منظوری دی گئی جس کے ساتھ ہی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے ۔اسرو نے کہا کہ اس کو چھوڑے جانے کے 17منٹ کے بعد زمین کا مشاہداتی سٹلائیٹ کارٹو سیٹ 3خلائی گاڑی سے علحدہ ہوجائے گا اور مدار میں چلاجائے گا۔اس کے بعد امریکہ کے 13سٹلائیٹس علحدہ ہوجائیں گے ۔یہ عمل تقریبا 8منٹ میں انجام دیا جائے گا۔کارٹو سیٹ 3بڑے پیمانہ پر شہری منصوبہ بندی، دیہی وسائل، انفراسٹرکچر کی ترقی،ساحلی اراضی کے استعمال جیسے بڑھتے ہوئے مطالبات کو پوراکرپائے گا۔اسرو نے کہا کہ کارٹوسیٹ 3کو چھوڑنے کے بعد وہ دیگر دو مشنس ریساٹ 2بی آر 1اور ریساٹ 2بی آر 2 کے لئے تیار ہے جس کے لئے پی ایس ایل وی کے ورژنس کا استعمال کیاجائے گا۔یہ ورژنس فوجی مقاصد کے لئے استعمال کئے جائیں گے تاکہ آسمان سے نظر رکھتے ہوئے ملک کی سرحدات کی سلامتی میں اضافہ کیاجائے ۔