عصمت ریزی اور لڑکی کو خودکشی پر مجبور کرنے کے جرم میں سزا

   

ملزم کو دو الگ الگ مقدمات میں 10 سال اور 7 سال قید بامشقت، پوسکو عدالت کا فیصلہ

نظام آباد ۔ 31؍ ڈسمبر 2016 ء کو نظام آباد ضلع کے بالکنڈہ منڈل کے بودے پلی گائوں میں رہنے والی معصوم نابالغ مسلم 14 سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کرنے اور اس لڑکی کو خودکشی پر مجبور کرنے کے جرم میں پوسکو عدالت نے ایک اہم فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزم ببلی نریش عرف نرسا ریڈی ولد راجنا 24 سالہ کو 2 الگ الگ مقدمات میں 10 سال اور 7 سال کی قید با مشقت کی پوسکو عدالت معزز جج سی ایچ پنچاکشری نے فیصلہ سنایا۔ تفصیلات کے بموجب 2016 ء میں عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیا تھا ۔ عدالت نے دونوں کیسوں میں 5 ہزار روپئے اور 10 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا ۔ پوسکو عدالت نے نظام آباد ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی کو مقتول مظلوم لڑکی کے والدین کو 5 لاکھ روپئے بطور معاوضہ اندرون ایک ماہ ادا کرنے کی ہدایت دی ۔ بالکنڈہ منڈل کے بودے پلی گائوں میں رہنے والی نابالغ 14 سالہ لڑکی کا پڑوس میں رہنے والا ببلی نریش عرف نرساریڈی نے عصمت ریزی کے جرم کا ارتکاب کیا اور مظلوم لڑکی کو خودسوزی کرنے کیلئے مجبور کیا جس سے دلبرداشتہ لڑکی نے اپنے آپ کو جلا کر خودسوزی کرلی ۔ اس واقعہ کے بعد صدر ضلع جمعیت العلماء ہند حافظ محمد لئیق خان نے ملزمین کو سزاء دلانے کیلئے حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔ آج انہوں نے اس فیصلہ پر کہا کہ عدالت نے ملزم کیخلاف سزاء کا فیصلہ دے کر حق و انصاف کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے کیلئے جمعیت العلماء اپنی قانونی لڑائی کو جاری رکھے گی۔ اس لئے کہ سال 2016 ء سے نظام آباد جمعیت العلماء مظلوم لڑکی سے انصاف کیلئے جدوجہد کرتی چلی آرہی تھی اس کیس میں سرکاری وکیل ونیت اورنظام آباد کے معروف ایڈوکیٹ محمد جنید علی نے کامیاب پیروی کرتے ہوئے اہم رول ادا کیا ۔اسی دوران لڑکی کی والدہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کے اس فیصلہ پر خوش ہے تاہم اس ملزم کو پھانسی کی سزاء دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے اس کیس میں جمعیت العلماء ہند نظام آباد کی جانب سے قانونی مدد کئے جانے پر ان سے اظہار تشکر کیا ۔