نیویارک،25نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ریپ کو معاشرے کے لئے ناقابل برداشت عمل قرار دیتے ہوئے اسے عالمی سطح پر غیر قانونی قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا کہ ہے کہ زیادہ تر ریپ کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا یا انہیں سزائیں نہیں ہوتی ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فمزیلے ملامبو نے خواتین پر تشدد کے خاتمہ کے لئے منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ دنیا کے اس وقت نصف سے زائد ممالک میں ‘ازدواجی ریپ’ یا ‘مرضی کے اصولوں کے مخالف’ ہونے والے ریپ کو مجرمانہ عمل قرار دینے کے قوانین موجود نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘‘ریپ کرنے والوں کے احتساب کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو اس طرح کے واقعات کی تحقیقات کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ متاثرین کے ساتھ تعاون کے لئے کرمنل جسٹس پراسیس کے ذریعہ میکانزم تیار کیا جانا چاہئے جس کی رسائی قانون، پولیس اور انصاف کی فراہمی کے نظام سمیت صحت اور سماجی سروسز تک ہو‘‘۔